احتساب سب کے لئے یکساں ہوگا، ملکی و عوامی مفاد پر کسی قسم کا کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، چیئرمین کشمیر کمیٹی شہریار آفریدی

88

اسلام آباد۔14اپریل (اے پی پی):چیئرمین کشمیر کمیٹی شہریار آفریدی نے کہا ہے کہ احتساب سب کے لئے یکساں ہوگا، ملکی و عوامی مفاد پر کسی قسم کا کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، اپوزیشن پارلیمنٹ میں بیٹھ کر مسائل پر بات کرے، اپوزیشن جماعتوں کو کسی دشمن کی ضرورت نہیں بلکہ یہ خود اس نہج پر ہیں کہ ایک دوسرے کو نوچ کھائیں گے، اپوزیشن کی لیڈرشپ نے جتنے بھی جھوٹ بولے عوام ان کے جھوٹ نہیں بھولی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے اپوزیشن جماعتوں سے بارہا کہا ہے کہ ملک کے مفاد کے لئے ایوان میں آئیں اور جو بھی ریفارمز کرنا ہیں، چاہے وہ نیب کے حوالے سے ہوں، کریمنل جسٹس سسٹم، جوڈیشل ریفارمز اور چاہے نیشل سیکورٹی ایشوز ہوں سب پر پارلیمان میں مل بیٹھ کر بات کرنی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ جب اپوزیشن کو کشمیر کے حوالے سے مشترکہ اجلاس میں بلایا جاتا ہے تو یہ لوگ پے رول کی بات کرتے ہیں، جب فیٹف کے معاملے پر اپوزیشن کو بلایا جاتا ہے تو یہ نیب کو ختم کرنے کی بات کرتے ہیں، اپوزیشن کو چاہیے کہ وہ اپنی ذات سے بالاتر ہو کر ملک کے ایوانوں کو درست سمت میں استعمال کریں۔

شہریار آفریدی نے کہا کہ وفاق کو چلانے کے لئے سب کو ایک دوسرے کو عزت دینا ہوگی اور سب کو مل کر چلنا ہوگا لیکن کوئی مقدس گائے نہیں ہے، کوئی بھی شخص قانون سے بالاتر نہیں ہے، ہمیں قانون پر عمل کرتے ہوئے مثال قائم کرنا ہوگی، کوئی بھی شخص چاہے وہ کسی بھی عہدے پر فائز ہو اگر وہ غلط کرتا ہے تو اس کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی ہونی چاہیے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایف آئی اے کی رپورٹ میں جتنے بھی نام ہیں جنہوں نے شوگر سکینڈل میں فائدہ حاصل کیا ہے وہ چاہے کوئی بھی ہو، چاہے اس کا تعلق حکومتی جماعت سے ہو یا اپوزیشن سے ہو، قانون سب کے لئے برابر ہے، اس حوالے سے اگر کسی کو بھی تحفظات ہیں تو وہ عدالت کے سامنے خود کو کلیئر کروائیں۔

انہوں نے کہا کہ ملکی و عوامی مفاد پر کسی قسم کا کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، جہانگیر ترین نے اپنی پریس کانفرنس میں واضح طور پر کہا کہ میں تحریک انصاف کا حصہ ہوں اور رہوں گا، ان کے اس بیان کے بعد اپوزیشن کی تمام امیدوں پر پانی پھر گیا، جہانگیر ترین عدالتوں کا سامنا کرے اور اپنے آپ کو کلیئر کروائیں۔