احتساب کا عمل بلاامتیاز جاری رہے گا، جہانگیر ترین کے خلاف کارروائی شوگر کمیشن کی رپورٹ پر کی جارہی ہے، وزیر اعظم کے مشیر برائے احتساب و داخلہ بیرسٹر شہزاد اکبر کی نجی ٹی وی چینل سے گفتگو

54
‏ساہیوال کے رانا صاحب کو نواز شریف نے 2015میں گلگت کا چیف جج لگایا،بیرسٹر شہزاد اکبر

اسلام آباد۔28اپریل (اے پی پی):وزیر اعظم کے مشیر برائے احتساب و داخلہ بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ احتساب کا عمل بلاامتیاز جاری رہے گا، جہانگیر ترین کا معاملہ سیاسی نہیں قانونی ہے، جہانگیر ترین کے خلاف کارروائی شوگر کمیشن کی رپورٹ پر کی جارہی ہے، مجھے خوشی ہوگی کہ ان پر لگے الزامات جھوٹ ثابت ہوں۔ بدھ کو نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایف آئی کی کوئی ٹیم بھی میرے زیر نگرانی کام نہیں کر رہی ، کیس میں ساری پوزیشن واضح ہے، شوگر انکوائری کمیشن جو کیبنٹ نے بنائی تھی اس نے تحقیقات کی ہیں جس میں جہانگیر ترین کا نام آیا ہے جس پر کارروائی ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کوئی کنفرم کیس نہیں بلکہ محض کہ الزامات ہیں اورمجھے خوشی ہوگی کہ یہ الزامات غلط ثابت ہوں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ انکوائری افسر کو ٹرانسفر اس کیس کی وجہ سے نہیں کیا گیا اس پر کچھ اور تحفظات تھے، اس کیس کیلئے اس سے بھی سینئر افسر کو تعینات کیا جاسکتا ہے، اس میں کسی کو کوئی رعایت نہیں دی جا رہی، جب بھی کسی کیس کی تفتیش ہو رہی ہوتی ہے تو لوگوں کو اپنا تفتیشی تبدیل کرنے کاحق ہوتا ہے اور یہ پراسس کا حصہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ قاضی فائز عیسیٰ کیس کے فیصلہ پر کسی کی ہار یا جیت نہیں ہوئی، بشیر میمن نے جو الزامات مجھ پر لگائے ہیں ان کو لے کر میں عدالت جائوں گا، جہاں انہیں یہ الزامات ثابت کرنا پڑیں گے، اگر بشیر میمن الزامات ثابت نہ کرسکے تو دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف اسحاق ڈار کی طرح ملزم نہیں مجرم ہیں، برطانوی حکومت سے نوازشریف کو بے دخل کرنے کو کہا ہوا ہے، برطانیہ نے نوازشریف کی حوالگی سے انکار نہیں کیا ، نوازشریف کو سزا بھگتنے کیلئے پاکستان آنا ہے۔