اسلام آباد۔8مارچ (اے پی پی):احساس خواتین کے عالمی دن 2021 کے موقع پر پاکستان کے پسماندہ علاقوں سے تعلق رکھنے والی بے سہارا خواتین اور لڑکیوں کی جانب سے کوویڈ19کے بعد در پیش صورتحال سے نمٹنے کیلئے کی جانے والی کاوشوں کو سراہتا ہے ۔
احساس پروگرام کے مطابق یہ بات بے حد ضروری ہے کہ ملک میں غریب خواتین کی بنیادی ضروریات کوپورا کیا جائے لہذا احساس اپنی 50فیصد اضافی فوائد کی پالیسی کے ذریعے خواتین کی سماجی و معاشی تبدیلی کو یقینی بنائےگا ، احساس کے متعدد پروگراموں میں احساس کفالت، احساس وسیلہ تعلیم ڈیجیٹل، احساس نشوونما، احساس بلاسود قرضہ، احساس آمدن، احساس انڈرگریجویٹ سکالرشپس سمیت مالی با اختیاری، غربت کا خاتمہ، تعلیم، ہیلتھ کیئر، پالیسی اور ڈیجیٹل شمولیت سے متعلق دیگر اقدمات شامل ہیں ۔
تخفیف غربت و سماجی تحفظ ڈویژن کے مطابق ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہا کہ احساس غربت کے خاتمے کا ایک اہم پروگرام ہے جس کا مقصد اس حقیقت کو تبدیل کرنا ہے اور اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ تمام خواتین کوچاہے وہ کسی بھی پس منظر سے تعلق رکھتی ہوں کامیابی کا موقع ملنا چاہیئے ۔ اس وقت احساس کے تحت 250سے زائد پالیسیوں پر کام ہورہا ہے جن میں سے بہت سی پالیسیاں بالخصوص خواتین کی فلاح و بہبود کیلئے تشکیل دی گئی ہیں ۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایک ملک اس وقت تک ترقی نہیں کرسکتا جب تک اس کی نصف آبادی تعلیم یافتہ نہ ہوا ور پنی صلاحیتوں کا استعمال نہ کرے ۔ لہذا، احساس کا بنیادی مقصد پاکستان کی 7ملین غریب خواتین کو غربت سے باہر نکلالنا اور ان کی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے میں ان کی مدد کرنا ہے ۔مذہب، نسل یا قوم سے قطع نظرجون 2021تک 7ملین بے سہارا اور مستحق خواتین کے اندراج اور انہیں فوائد پہنچانے کیلئے احساس کفالت کے تحت 2000روپے ماہانہ اور بینک اکاءونٹ کی سہولت فراہم کی جاتی ہے ۔
سال 2020 میں کوویڈ19وبائی مرض کے دوران احساس کے تحت 54 فیصد ایمرجنسی کیش خواتین میں تقسیم کیا گیا ۔نیشنل پاورٹی گریجویشن انیشی ایٹو میں احساس بلاسود قرضہ پروگرام کے تحت 45%خواتین بینیفشریز کو چھوٹے کاروبار کیلئے مواقع فراہم کئے گئے ۔ احساس انڈرگریجویٹ سکالر شپ پروگرام کے تحت چار سالوں کیلئے 200000ضرورت اور میرٹ پر مبنی سکالرشپ دی جاتی ہیں جن میں 50%سکالرشپس طالبات کیلئے مختص کی گئی ہیں ۔نیز، چا ر سالہ احساس آمدن پروگرام کے تحت 200000گھرانوں اور 1.4 ملین افراد کو غربت سے باہر نکلنے کے قابل کیا جاتا ہے، آمدنی میں اضافے کیلئے 60%اثاثہ جات خواتین کیلئے مختص کئے گئے ہیں ۔
وسیلہ تعلیم ڈیجیٹل اور احساس نشوونما پروگراموں میں ماءوں کو مشروط مالی معاونت فراہم کی جارہی ہے جس میں لڑکیوں کیلئے 2000روپے جبکہ لڑکوں کیلئے 1500روپے شامل ہیں ۔خواتین بینیفشری کی نمائندگی کو یقینی بنانے کیلئے احساس 50%اضافی فوائدپالیسی میں خواتین کو شامل کیا گیا ہے تاکہ یہ بات واضح رہے کہ تمام مستحق افراد کی نشاندہی میں کم از کم 50فیصد تعداد خواتین کی ہو ۔