احساس پروگرام دنیا بھرکے34 سوپروگرامز میں سے چوتھے نمبر پر ہے،چھوٹے و درمیانے درجے کا کاروبار کرنیوالوں کو ایک کروڑ تک بغیر گارنٹی قرض کے شاندار نتائج حاصل ہوں گے،فرخ حبیب

109
احساس پروگرام دنیا بھرکے34 سوپروگرامز میں سے چوتھے نمبر پر ہے،چھوٹے و درمیانے درجے کا کاروبار کرنیوالوں کو ایک کروڑ تک بغیر گارنٹی قرض کے شاندار نتائج حاصل ہوں گے،فرخ حبیب

فیصل آباد ۔6نومبر (اے پی پی):وزیر مملکت اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے کہا کہ حکومت کو بڑھتی ہوئی مہنگائی سے پیدا شدہ صورتحال کا احساس ہے اسی لئے حکومت کم آمدنی والے اور غریب افراد کو مہنگائی کی لہر سے بچانے کیلئے بھرپور اقدامات کررہی ہے ، اس ضمن میں 1 کروڑ20لاکھ خاندانوں کو احساس راشن کارڈز کی فراہمی کیلئے 120 ارب روپے کی رقم مختص کی گئی ہے جس کے تحت انہیں آٹا، دالیں، گھی، چاول، چینی اور دیگر اشیائے ضروریہ مارکیٹ سے 30 فیصد سستے داموں پر مہیا کی جائیں گ، جونہی عالمی سطح پر مہنگائی میں کمی ہوگی ہم بھی فوری قیمتیں کم کرکے عوام کو تمام ممکن ریلیف دیں گے۔

ہفتہ کی شام ہلال احمر کے زیر اہتمام کورونا وبا کے دوران بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنیوالوں میں سر ٹیفکیٹس کی تقسیم کی تقریب کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کے دوران انہوں نے کہا کہ کورونا نے پوری دنیا کو بری طرح متاثر کیا اور کورونا کے باعث دنیابھر کی معیشتیں منفی میں چلی گئیں مگرپاکستانی معیشت نے کورونا وبا میں بھی ترقی کی اور ہم نے کورونا وبا کے دوران بہتر حکمت عملی سے معیشت کو چلایااورکورونا کے دوران لوگوں کو بیروزگار نہیں ہونے دیا۔

انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر خوردنی تیل اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں دوگنا ہوگئیں اور چونکہ ہم یہ اشیا باہر سے درآمد کرتے ہیں اسلئے ہمیں بھی اسی تناسب پر عمل کرنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت، برطانیہ، امریکہ سمیت بڑی بڑی عالمی طاقتوں کی جی ڈی پی منفی میں چلی گئی مگر ہماری جی ڈی پی 4 فیصد سے بھی زائد پر رہی،ہم نے انڈسٹری بند نہیں ہونے دی، ہم نے ایس او پیز کے تحت کاروبار جاری رکھا اور کووڈ میں بھی ترقی کی ۔

فرخ حبیب نے کہا کہ کورونا کے باوجود ہم نے تاریخ کی سب سے زیادہ برآمدات کیں،ہماری گڈز ایکسپورٹ 25.4 ارب ڈ الر، بیرون ملک سے ترسیلات زر 30 ارب ڈالر، ٹیکسٹائل ایکسپورٹ پچھلے 4 ماہ میں 6 ارب ڈالر سے کراس اور دیگر برآمدات بھی ساڑھے 9 ارب ڈالررہیں،اسی طرح آئی ٹی کی برآمدات میں 42 فیصد اضافہ نوٹ کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ سٹاک ایکس چینجز میں بینکنگ سیکٹر، ٹیکسٹائل، پٹرولیم، سیمنٹ، انرجی و دیگر سیکٹرز میں زبردست اضافہ ہوا۔۔

انہوں نے کہا کہ اسی طرح لون ڈیفالٹرز کیلئے پالیسی بنائی گئی، انکے قرضے مؤخر کئے گئے اور پے رول منصوبہ کے تحت رقوم فراہم کی گئیں۔انہوں نے کہا کہ اب پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ایس ایم ایز کو بغیرگارنٹی ایک کروڑ روپے تک قرض دیا جارہا ہے جس کیلئے انہیں کوئی چیز گروی رکھوانے کی ضرورت نہیں۔فرخ حبیب نے کہا کہ ہم نے یہ سب کچھ وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں کووڈ کے دوران کرکے دکھایا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں لارج سکیل مینوفیکچرنگ 12.5 فیصد تک بڑھی ہے اور پاکستانی انڈسٹری کی ترقی کا سفر جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ گاڑیوں، موٹرسائیکلوں کی ریکارڈ سیل ہوئی ہے اور حکومت کے احساس پروگرام کو دنیا کا سب سے بہترین پروگرام قرار دیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پی پی پی نے اپنے دور میں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت 70 ارب اور مسلم لیگ ن نے 100 ارب روپے رکھے لیکن ہم نے وسائل نہ ہونے کے باوجود احساس کفالت پروگرام کو 250 ارب تک بڑھایا۔فرخ حبیب نے کہا کہ45 ہزار روپے سے کم آمدن والے گھرانوں کے نوجوانوں کو2 لاکھ سکالر شپ دیئے گئے اسی طرح اخوت کے ذریعے بھی انہیں اربوں روپے کی فراہمی جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو چاہیے کہ وہ شور مچانا اور پایوسی پھیلانا چھوڑ دے۔انہوں نے کہا کہ پٹرول 40 ڈالر فی بیرل سے 85 ڈالر فی بیرل پر چلا گیا ہے اسلئے اس کی قیمت میں اضافہ ناگزیر ہے لیکن جب عالمی منڈی میں اس کی قیمت کم ہوگی تو ہم بھی قیمت کم کردیں گے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت بے گھر افراد کو گھر بنانے کیلئے قرض دے رہی ہے اور اس سلسلہ میں ابتک 57 ہزار درخواستیں وصول اور 23 ہزار کیلئے 80 ارب کے قرضے منظور اور 19 ارب روپے تقسیم بھی ہوچکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر، کے پی کے اور ساہیوال و ڈی جی خان ڈویژن میں ہر گھرانے کو صحت کارڈ مل گیا ہے جبکہ پنجاب کی تمام آبادی کو اگلے ماہ دسمبر کے آخر تک صحت انصاف کارڈ مل جائے گا جس پر ہر گھرانے کو 10 لاکھ روپے سالانہ تک علاج کی سہولت میسر ہوگی جس کیلئے پنجاب حکومت نے60 ارب روپے مختص کئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت رحمت اللعالمین سکالر شپ،احساس سکالر شپ اور سکل فار آل کے تحت 2 لاکھ بچوں کو تربیت فراہم کر رہی ہے جس کیلئے ایک لاکھ بچہ انرول بھی ہوگیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہائی ٹیک ٹیکنالوجی میں تربیت کی فراہمی کے شاندار نتائج حاصل ہوں گے اور ہنر مند نوجوان پاکستان کی معیشت میں مزید ترقی کا پیش خیمہ ثابت ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ اسی طرح ہماری زرعی اجناس کی پیداوار میں بھی اضافہ ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ امپورٹڈ چینی کی ڈپٹی کمشنرز کے ذریعے 90 روپے کلو میں فراہمی بھی یقینی بنائی جارہی ہے۔