احساس پروگرام کے تحت افراد باہم معذوری کا سروے کیا جا رہا ہے، کمزور طبقات کا تحفظ اور بہبود موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے ،صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا پرعزم افراد کے حوالہ سے کانفرنس اور ورچوئل نمائش کے شرکا سے خطاب

116
احساس پروگرام کے تحت افراد باہم معذوری کا سروے کیا جا رہا ہے، کمزور طبقات کا تحفظ اور بہبود موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے ،صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا پرعزم افراد کے حوالہ سے کانفرنس اور ورچوئل نمائش کے شرکا سے خطاب
احساس پروگرام کے تحت افراد باہم معذوری کا سروے کیا جا رہا ہے، کمزور طبقات کا تحفظ اور بہبود موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے ،صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا پرعزم افراد کے حوالہ سے کانفرنس اور ورچوئل نمائش کے شرکا سے خطاب

کراچی۔11مارچ (اے پی پی):صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے افراد باہم معذوری سمیت معاشرے کے تمام کمزور طبقات کو قومی دھارے میں شامل کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے بغیر مجموعی ترقی کے مقاصد حاصل نہیں ہو سکتے، مسائل کے حل کے حوالہ سے بہتر منصوبہ بندی کیلئے درست اعداد و شمار ہونا ضروری ہے، اس سلسلہ میں احساس پروگرام کے تحت افراد باہم معذوری کا سروے کیا جا رہا ہے، کمزور طبقات کا تحفظ اور بہبود موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو یہاں پرعزم افراد کے حوالہ سے کانفرنس اور ورچوئل نمائش کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

صدر مملکت نے کہا کہ معاشرے کے کمزور اور محروم طبقات کے حقوق کو اجاگر کرنے کے ساتھ ساتھ ان کے تحفظ کیلئے بھی اقدامات کئے جا رہے ہیں، اس سلسلہ میں ایوان صدر میں خواتین ، خصوصی افراد اور تھیلیسیمیا کے مریضوں کےساتھ مختلف اوقات میں نشستوں کا اہتمام کیا گیا۔ اس موقع پر صدر مملکت نے خواتین اور افراد باہم معذوری کے حقوق کیلئے مہم کی قیادت کرنے پر بیگم ثمینہ عارف علوی کو خراج تحسین پیش کیا۔

انہوں نے کہا کہ خصوصی افراد کی فلاح و بہبود سے متعلق منصوبہ بندی کیلئے ضروری ہے کہ ان کی تعداد کے متعلق درست اعداد و شمار موجود ہوں، اس مقصد کیلئے احساس پروگرام کے تحت ایک سروے کیا جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وراثت میں عورت کا حق دینا احسان نہیں بلکہ ذمہ داری ہے۔

انہوں نے کہا کہ خصوصی افراد اور دیگر محروم طبقات کو قومی دھارے میں لانا پاکستان کی ضرورت ہے، کوئی ملک معاشرے کے تمام طبقات کو ساتھ ملائے بغیر ترقی کے مقاصد حاصل نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہا کہ معذوری کی نوعیت مختلف ہو سکتی ہے لیکن ان افراد کی ذہنی استعداد سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔ صدر مملکت نے کہا کہ خصوصی افراد کی صحت، تعلیم اور روزگار کی ضروریات اسی وقت پوری کی جا سکتی ہیں جب ہمارے پاس ان کے متعلق درست معلومات دستیاب ہوں، ہمیں اس حوالہ سے دنیا کے کامیاب تجربات سے استفادہ کرنا چاہئے ۔

صدر مملکت نے کہا کہ خصوصی بچوں کو دیگر عام بچوں کے ساتھ اجتماعی نظام کے تحت تعلیم دینے کا انتظام ہونا چاہئے تاکہ انہیں کھلا ماحول میسر آئے اور دیگر بچوں میں ان کی مشکلات کے بارے میں احساس پیدا ہونے کے ساتھ ساتھ خصوصی بچوں میں مقابلہ کرنے کی استعداد کو بھی فروغ دیا جا سکے۔

صدر مملکت نے خصوصی افراد کو دیگر سہولیات دینے کے ساتھ ساتھ ان کیلئے تعلیم اور ہنر کا انتظام کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا اور کہا کہ ان کی انفرادی ترقی کے ساتھ ساتھ انہیں مجموعی ترقی کا حصہ بنانے کیلئے یہ بہت اہم ہے۔ انہوں نے مختلف اداروں اور عوامی عمارات و مقامات تک خصوصی افراد کی رسائی آسان بنانے کیلئے اقدامات کرنے پر زور دیا۔

صدر مملکت نے کہا کہ معاشرے کے محروم طبقات کو شامل کئے بغیر مجموعی ترقی کے اہداف حاصل کرنا ممکن نہیں، کورونا وبا سے نمٹنے کی کوششوں میں کامیابی کی ایک بڑی وجہ یہ بھی ہے کہ وزیراعظم عمران خان اور ان کی حکومت نے معاشرے کے کمزور طبقات کو وبا سے محفوظ رکھنے کے ساتھ ساتھ ان کے سماجی تحفظ کیلئے بھی جامع اقدامات کئے، یہی اصل جذبہ ہے اور برکت کا ذریعہ بھی ہے جو نیا پاکستان کی بنیاد بنے گا۔