اسلام آباد۔3دسمبر (اے پی پی):خصوصی افراد کے عالمی دن پر احساس کفالت پالیسی میں توسیع کی جارہی ہے جس کے تحت کم از کم ایک خصوصی فرد کے حامل20لاکھ خاندان مستفید ہونگے ۔ اپنے ٹویٹر@ImranKhanPTI پر وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ نئی احساس کفالت پالیسی برائے خصوصی افراد کے تحت 20لاکھ خاندان مستفید ہونگے ۔ یہ خاندان 2000روپے ماہانہ وظیفے کے اہل ہوں گے ۔ یہ معذور افراد کیلئے اور کویڈ19کے بعدکی صورتحال کے پیش نظر ایک اہم قدم ہے ۔ معاون خصوصی ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہا کہ احساس ہمارے معاشرے کے خصوصی افراد کو پیچھے نہ چھوڑنے اور انہیں مساوی مواقعوں تک رسائی کی حکمت عملی اپنانے پر یقین رکھتا ہے ۔ خصوصی افراد کی بہتری کیلئے خصوصی فردکے حامل ہر خاندان کو کفالت کے ذریعے 2000روپے ماہانہ وظیفہ دیا جائیگا ۔ فی خاندان ایک وظیفے کا اہل ہوگا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ کفالت ادائیگی کے طریقہ کار کے ذریعے ادائیگیاں کی جائیں گی ۔ چونکہ ادائیگی کا نظام بائیومیٹرک تصدیق پر مبنی ہے، لہذا احساس کفالت کی ادائیگی کے قواعد کے مطابق خصوصی افراد کو ادائیگی کی جائے گی ۔ احساس کفالت حکومت کا فلیگ شپ سماجی تحفظ کا پروگرام ہے جس کے تحت ملک بھر کے مستحق اور غریب خاندانوں کو 2000روپے ماہانہ وظاءف اور بینک اکاوئنٹس کی سہولت فراہم کی جاتی ہے ۔ 70لاکھ خاندان جو فی الحال احساس کفالت پروگرام کے تحت اہل ہیں ان کی غربت درجہ بندی کی حد 29ہے ۔ اس درجہ بندی کا تعین پراکسی مینز ٹیسٹ کے ذریعہ کیا جاتا ہے ۔ نئی احساس کفالت پالیسی برائے خصوصی افراد کے تحت کم از کم ایک خصوصی فرد کے حامل گھرانے کیلئے اس حد کو بڑھا کر 37کیا جارہا ہے ۔ یہ گھرانے اب احساس کفالت کے تحت مالی معاونت حاصل کرنے کے اہل ہوں گے ۔ نادرا کے ڈیٹا بیس کے ذریعے خصوصی افراد کی توثیق کی جائے گی ۔ صرف نادرا ڈیٹا بیس کے مطابق خصوصی فردکہلانے والے افراد کو ہی اہل قرار دیا جائے گا ۔ احساس، خاندانوں سے درخواست کرتا ہے کہ وہ جلد ازجلد خصوصی افراد کا نادرا ڈیٹا بیس میں اندارج کرائیں تاکہ وہ وظیفے کے حصول کیلئے اہل ہوں ۔