کراچی۔6جنوری (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے پیر کو سندھ کا دورہ کیا ۔کراچی پہنچنے پر ان کا استقبال سندھ کے وزیر منصوبہ بندی ناصر شاہ، چیئرمین پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ سندھ نجم شاہ اور دیگر معززین نے کیا۔
دورے کے دوران دونوں وزراء کے درمیان ون آن ون ملاقات ہوئی، جس کے بعد سندھ کے شہری اور دیہی علاقوں کے لیے عوامی شعبے کے ترقیاتی پروگرام (پی ایس ڈی پی) کے تحت جاری منصوبوں پر تفصیلی جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔سندھ کے وزیر منصوبہ بندی ناصر شاہ نے پروفیسر احسن اقبال کی غیر متزلزل حمایت پر ان کا شکریہ ادا کیا، جس کے نتیجے میں گزشتہ دہائی میں سندھ کے لیے تقریباً 81 ارب روپے کی ریکارڈ فنڈنگ فراہم کی گئی۔
پروفیسر احسن اقبال نے وزیراعظم کی ہدایات کے مطابق سندھ میں ترقی اور خوشحالی کا نیا دور شروع کرنے کے لیے وفاقی حکومت کے عزم کو دہرایا۔اجلاس میں وفاقی وزیر نے سندھ میں جاری تمام پی ایس ڈی پی منصوبوں کو بروقت مکمل کرنے کی ہدایت دی، جن میں تعلیم، پانی، رہائش اور انفراسٹرکچر کے شعبے شامل ہیں۔
انہوں نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بحالی کے ہاؤسنگ منصوبے کے لیے گرین چینل اپروول پر روشنی ڈالی، جس کے تحت اب تک 8 لاکھ سے زائد مکانات تعمیر کیے جا چکے ہیں، جن میں سے 3.5 لاکھ مکانات مکمل ہو چکے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ان گھروں کی ملکیت خواتین کو دی گئی ہے، جو صنفی برابری کے لیے حکومت کے عزم کی عکاسی کرتی ہے۔
مالی مشکلات کے باوجود، وفاقی وزیر نے ترقیاتی منصوبوں کو جاری رکھنے کی حکومتی کوششوں پر زور دیا۔ انہوں نے بتایا کہ 2018 میں پی ایس ڈی پی کے بجٹ کو 1000 ارب روپے سے کم کر کے 2022 میں 700 ارب روپے تک کر دیا گیا تھا، جب ملک داخلی طور پر دیوالیہ ہونے کے قریب تھا۔
انہوں نے وزیر اعظم شہباز شریف کی قیادت میں اتحادی حکومت کے جرات مندانہ فیصلوں کو سراہا، جن کی بدولت پاکستان کو دوبارہ ترقی کی راہ پر گامزن کیا گیا۔وفاقی وزیر نے وفاقی حکومت کے بلند حوصلہ پروجیکٹ “اُڑان” پر روشنی ڈالی، جسے پاکستان کی مستقبل کی ترقی کے لیے 5Es فریم ورک پر مرکوز کیا گیا ہے۔
یہ فریم ورک برآمدات، ای-پاکستان، ماحولیات، توانائی، اور اخلاقیات، مساوات اور بااختیاریت پر مبنی ہے۔
انہوں نے صوبائی ایکسپورٹ بورڈز، ڈیجیٹل ترقی، ماحولیاتی مزاحمت، صاف توانائی کی منتقلی اور انسانی وسائل کی ترقی کو پاکستان کی سماجی و اقتصادی تبدیلی کے لیے کلیدی عوامل قرار دیا۔
پروفیسر احسن اقبال نے صحت اور تعلیم کے شعبے کی بہتری کو ترجیح دی، جو ایک فعال افرادی قوت کے لیے ضروری ہیں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ وفاقی حکومت تین سال کے اندر اندر ہیپاٹائٹس کے خاتمے کی مہم کا آغاز کر رہی ہے۔ مزید برآں، انہوں نے صحت، تعلیم اور آبادی کے کنٹرول جیسے دیگر شعبوں پر فوری توجہ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔
وزیر منصوبہ بندی نے خواتین کی افرادی قوت میں شرکت کو بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ خواتین کی شرکت کی شرح کو 50 فیصد سے زیادہ کرنا پاکستان کی ترقی کے لیے ناگزیر ہے۔
وفاقی حکومت تمام صوبائی حکومتوں کے ساتھ تعاون کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے، تاکہ تمام شعبوں میں پائیدار ترقی اور خوشحالی کو یقینی بنایا جا سکے۔