20.5 C
Islamabad
جمعہ, مئی 9, 2025
ہومقومی خبریںاحمد سلیم کی فکری روایت نئی نسل تک منتقل کرنا وقت کی...

احمد سلیم کی فکری روایت نئی نسل تک منتقل کرنا وقت کی ضرورت ہے، ڈاکٹر محمد سلیم مظہر

- Advertisement -

اسلام آباد۔7مئی (اے پی پی):ادارہ فروغِ قومی زبان، اسلام آباد میں احمد سلیم اسٹڈی سرکل کے زیرِ اہتمام ایک روزہ سیمینار بعنوان "کہانی کیسے لکھیں” کا انعقاد کیا گیا۔ یہ ادبی و فکری نشست معروف محقق، مترجم اور دانشور احمد سلیم کی علمی و فکری خدمات کو خراجِ تحسین پیش کرنے اور ان کی فکر کو نئی نسل تک پہنچانے کے مقصد سے منعقد کی گئی۔ڈائریکٹر جنرل ادارہ فروغِ قومی زبان، پروفیسر ڈاکٹر محمد سلیم مظہر مہمانِ خصوصی کی حیثیت سے شریک ہوئے۔ اپنے خطاب میں انہوں نے احمد سلیم کی فکری جہتوں پر روشنی ڈالی اور کہا کہ احمد سلیم کا تحقیقی و فکری سرمایہ ہمارے علمی ورثے کا اہم حصہ ہے۔

انہوں نے زور دیا کہ نوجوان نسل کو اقبال کی فکر اور احمد سلیم جیسے فکری رہنماؤں کے نظریات سے جوڑنا وقت کی ضرورت ہے۔سیمینار میں احمد سلیم اسٹڈی سرکل کے قیام کے اغراض و مقاصد پر بھی روشنی ڈالی گئی، جس کا مقصد احمد سلیم کی فکری روایت کو فروغ دینا اور نئی نسل کو تحقیق، ادب اور شعور سے ہم آہنگ کرنا ہے۔تقریب کی ترتیب کاری نامور ناول نگار خالد فتح محمد نے کی، جب کہ انتظامی ٹیم میں ڈاکٹر غزل یعقوب، ڈاکٹر امجد کلو، ڈاکٹر حمیرا اشفاق اور محترمہ انمول فاطمہ شامل تھیں۔پروگرام کے دوسرے حصے میں نامور ناول نگار خالد فتح محمد نے نوجوان لکھنے والوں کے لیے ایک تربیتی نشست سے خطاب کیا

- Advertisement -

جس میں کہانی نویسی کے فنی و تکنیکی پہلوؤں جیسے تخلیقی عمل، کردار نگاری، مکالمہ نویسی اور ادبی اظہار پر سیر حاصل گفتگو کی گئی۔نشست کے دوران مختلف جامعات سے تعلق رکھنے والی طالبات نے کہانی نویسی کے حوالے سے سوالات کیے، جن کے خالد فتح محمد نے نہایت بصیرت افروز اور رہنمائی پر مبنی جوابات دیے۔ انہوں نے لکھنے کے عمل کو ایک مستقل مزاجی، مشاہدے اور گہرے مطالعے کا نتیجہ قرار دیا۔اس موقع پر دو نوجوان طالبات آمنہ نیر اور انمول فاطمہ نے اپنے افسانے پیش کیے، جن پر حاضرین نے تنقیدی تبصرے کیے اور تخلیقی بہتری کے لیے تجاویز بھی پیش کیں۔

تقریب کے اختتام پر پروفیسر ڈاکٹر محمد سلیم مظہر اور خالد فتح محمد نے سیمینار کے شرکاء میں اسناد(سرٹیفکیٹس) تقسیم کئے ۔ پروفیسر ڈاکٹر محمد سلیم مظہر نے اپنے اختتامی کلمات میں ایسے مطالعاتی حلقوں کی اہمیت پر زور دیا اور ڈاکٹر حمیرا اشفاق و دیگر منتظمین کو ان کی کوششوں پر خراج تحسین پیش کیا۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=594218

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں