23.8 C
Islamabad
اتوار, اپریل 20, 2025
ہومقومی خبریںاردو ادب کے معروف ادیب اور نامور ڈرامہ نگار امتیاز علی تاج...

اردو ادب کے معروف ادیب اور نامور ڈرامہ نگار امتیاز علی تاج کی برسی ہفتہ کو منائی گئی

- Advertisement -

اسلام آباد۔19اپریل (اے پی پی):اردو ادب کے معروف ادیب اور نامور ڈرامہ نگار امتیاز علی تاج کی برسی ہفتہ 19 اپریل کو منائی گئی۔ سید امتیاز علی تاج کی پیدائش 13اکتوبر1900 میں لاہور کے ایک علمی گھرانے میں ہوئی۔ ان کی والدہ محمدی بیگم بچوں کے لئے کہانیاں اور عورتوں کے لئے مضامین تحریر کرتی تھیں۔ قیامِ پاکستان کے فوری بعد امتیاز علی تاج نے ریڈیو پاکستان لاہور پر پاکستان ہمارا ہے کے نام سے یادگار پروگرام شروع کیا۔

ان کے ڈرامے ”انار کلی“ کو ملک گیر شہرت حاصل ہوئی۔ اسکے علاوہ ان کا مزاحیہ ڈرامہ ”چاچا چھکن“ آج بھی لوگوں کے ذہنوں پر نقش ہے۔ان کے دیگر ڈراموں میں سوئے کہاں، آداب عرضِ،گونگی جوڑو، تلی پھٹ گئی، خانو اور جانو، حریمِ قلب، کمرہ نمبر، ورجینیا، دلھن، قسمت، روشن آرا، شاہ جہاں، بازارِ حسن، نکاح ثانی اور آخر ی رات شامل ہیں ۔

- Advertisement -

ستارہ ان کا آخری ڈرامہ تھا۔امتیاز علی تاج کو بچپن سے ہی شاعری کا شوق تھا اور غزلیں اور نظمیں کہتے تھے۔انہوں نے 17سال کی عمر میں شمع اور پروانہ کے عنوان سے پہلا افسانہ لکھا۔ قیامِ پاکستان سے پہلے جب فلموں میں آوازیں شامل کی گئیں تو امتیاز علی تاج نے تقریباً بیس فلموں کی کہانیاں، مکالمے اور اسکرین پلے لکھے۔ ان میں پگڈنڈی، پونجی، زمیندار، دھمکی اور خاندان نے کامیابی کا ریکارڈ قائم کیا۔

انہوں نے ریڈیو کے لئے دو درجن سے زیادہ ڈرامے لکھے اور فیچرز لکھے اور ان میں کردار بھی ادا کیا۔ان کو مختلف ایوارڈز سمیت تمغہ حسن کارکردگی سے بھی نوازا گیا۔ امتیاز علی تاج 19 اپریل 1970کو اس جہان فانی سے کوچ کر گئے ۔ ان کی برسی کے موقع پر علمی و ادبی حلقوں کی جانب سے ان کی خدمات کے اعتراف میں انہیں بھر پور انداز مین خراج تحسین پیش کیا گیا۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=584434

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں