تاشقند۔18مئی (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے سمندر پار پاکستانی اور انسانی وسائل کی ترقی ساجد حسین طوری نے ازبکستان میں غربت میں کمی کا تجربہ: ترقی پذیر ممالک میں تشخیص اور تحقیق” کے موضوع پر دوسری بین الاقوامی کانفرنس میں غربت میں کمی کے لیے ازبکستان کے کامیاب ماڈل، پاکستان میں اس کے اطلاق اور باہمی تعاون کی اہم ضرورت پر گفتگو کی ۔ وفاقی وزیر نے روزگار کے مواقع پیدا کرنے، دوطرفہ تجارت اور پیشہ ورانہ تربیت میں تعاون کو فروغ دینے کے حوالے سے مفاہمت کی ایک یادداشت (ایم او یو) پر بھی دستخط کیے۔
ایم او یو روزگار پیدا کرنے، دو طرفہ تجارت کے فروغ اور پیشہ ورانہ تربیت پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔ اس باہمی وابستگی کا مقصد دونوں ممالک کی طاقتوں اور مہارت کو بروئے کار لانا، اقتصادی ترقی کو فروغ دینا اور غربت میں کمی لانا ہے۔ اپنے خطاب میں وفاقی وزیرنے غربت میں کمی کے لیے ازبکستان کی قابل تحسین کوششوں اور پاکستان کے تناظر میں اس کی مطابقت کی تعریف کی ۔ انہوں نے ازبکستان ماڈل کے بنیادی اجزا پر روشنی ڈالی، بشمول جامع سماجی تحفظ کے پروگرام، جامع اقتصادی ترقی کی حکمت عملی اور اہداف شامل ہیں جن کی مدد سے پسماندہ کمیونٹیزنے ترقی کی۔