اسرائیلی حملہ کھلی دہشت گردی ہے ، عالمی طاقتیں مشرق وسطیٰ میں امن اور استحکام کیلئے د ہرا معیار ترک کر دیں، سینیٹر عرفان صدیقی

50
Senator Irfan-ul-Haq Siddiqui
Senator Irfan-ul-Haq Siddiqui

اسلام آباد۔13جون (اے پی پی):سینیٹ میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی لیڈر سینیٹر عرفان صدیقی نے ایران پر اسرائیل کے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی حملہ کھلی دہشت گردی ہے، عالمی برادری کو اسے نظر انداز نہیں کرنا چاہئے، عالمی طاقتیں مشرق وسطیٰ میں امن اور استحکام کیلئے دوہرا معیار ترک کر دیں، ملک کو موجودہ بحرانوں میں دھکیلنے والے اب تنقید کر کے خود کو بری الذمہ قرار نہیں دے سکتے، پی ٹی آئی نے آئی ایم ایف کو خط لکھ کر پاکستان کو قرض دینے سے روکا۔ جمعہ کو ایوان بالا میں آئندہ مالی سال کے بجٹ پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پوری قوم ایران کے عوام اور قیادت کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتی ہے۔

انہوں نے عالمی طاقتوں پر زور دیا کہ وہ مشرقِ وسطی میں امن و استحکام کے قیام کے لئے دہرے معیار کو ترک کردیں۔نوازشریف کی قیادت کا حوالہ دیتے ہوئے عرفان صدیقی نے کہا کہ نواز شریف نے آئی ایم ایف کو الوداع کہا اور پاکستان میں اندھیروں کو ختم کیا۔تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی بوئی ہوئی تلخ فصل ہمیں برسوں کاٹنی پڑے گی۔ سیاسی عدم استحکام پر تبصرہ کرتے ہوئے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہاکہ ایک کو ہٹانے اور دوسرے کو لانے کے لیے ملک کو کھائی میں دھکیلا گیا۔چلتا ہوا ملک ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت تباہ کیا گیا۔ انہوں نے تمام سیاسی قوتوں پر زور دیا کہ وہ ذاتی مفادات سے بالاتر ہو کر ملکی مفاد میں فیصلے کریں۔

سینیٹر عرفان الحق صدیقی نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی گزشتہ حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی نے ایک ترقی پذیر ملک کو معاشی و سیاسی ابتری کی جانب دھکیل دیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو موجودہ بحرانوں میں دھکیلنے والے اب تنقید کر کے خود کو بری الذمہ قرار نہیں دے سکتے۔سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ کیا یہ بے روزگاری اور مہنگائی ایک دن میں ہوئی؟ یہ اس اپوزیشن کی بوئی ہوئی کھیتی ہے، جس کی تلخ فصل آج ہم کاٹ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ن لیگ کے دور حکومت میں معیشت کو بہتری کی جانب گامزن کیا گیا۔

جی ڈی پی 3.9 فیصد سے 5.9 فیصد تک پہنچی، فی کس آمدن میں اضافہ ہوا اور مہنگائی کو کنٹرول میں رکھا گیا۔ اس کے برعکس، پی ٹی آئی نے اپنے ساڑھے تین سالہ دور میں معیشت کو بدترین سطح پر پہنچایا، قرضوں میں تاریخی اضافہ کیا، اور چار وزرائے خزانہ تبدیل کیے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے کبھی کوئی میگا پراجیکٹ، نئی یونیورسٹی یا ڈیم تعمیر نہیں کیا۔ محض کھوکھلے دعوے اور الزامات ان کا وطیرہ رہا۔انہوں نے اس امر پر بھی افسوس کا اظہار کیا کہ پی ٹی آئی نے آئی ایم ایف کو خط لکھ کر پاکستان کو قرض دینے سے روکا، جو کسی بھی محب وطن کے شایانِ شان نہیں ۔

سینیٹر عرفان صدیقی نے زور دے کر کہا کہ جب ملک کو استحکام کی ضرورت تھی، پی ٹی آئی نے افراتفری پھیلائی۔ بیرون ملک پاکستانیوں نے ان کی کال مسترد کرتے ہوئے ریکارڈ 33 ارب ڈالر بھجوائے۔انہوں نے صدر عارف علوی اور قاسم سوری کی آئین شکنی کی بھی مذمت کی اور کہا کہ ان کے اقدامات نے آئینی روایات کو مجروح کیا۔ سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ ہم نے کبھی اپوزیشن کو دشمن نہیں سمجھا، ان کی تنقید کو قابل احترام سمجھتے ہیں اور یہی جمہوری رویہ ہے۔