غزہ ۔26نومبر (اے پی پی):اسرائیلی قابض فوج نے جنگ بندی کے نفاذ سے چند گھنٹے قبل شمالی غزہ کی پٹی میں انڈونیشیا کے ہسپتال پر ٹینکوں سے دھاوا بول دیا جس کے نتیجے میں ایک زخمی خاتون جاں بحق اور تین شدید زخمی ہو گئیں۔
فلسطی خبررساں ادارے نے غزہ میں محکمہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل منیر البرشکے حوالے سے بتایا ہے کہ اسرائیلی فوج نے ٹینکوں کے ساتھ انڈونیشیا کے ہسپتال پر دھاوا بولا اور اور ہسپتال پر بمب برسائے جس کے نتیجے میں ہسپتال آگ اور دھوئیں کی لپیٹ میں آگیا۔
البرش نے اس بات کی تصدیق کی کہ انڈونیشیا کے ہسپتال میں قابض فوج الشفا ہسپتال والا جنگی جرم دہرانے کی تیاری کررہی ہے۔انڈونیشی ہسپتال میں تقریباً 200 زخمی اور طبی عملے کے 25 کارکن موجود ہیں۔
قابض فوج نے بیت لاہیا میں واقع انڈونیشی ہسپتال کا کئی دنوں سے محاصرہ کر رکھا ہے اور اس سے قبل براہ راست بمباری بھی کی جس کے نتیجے میں 12 مریض اور ان کے ساتھی طبی عملے کے متعدد کارکن شہید اور زخمی ہوگئے۔
اس کے بعد طبی ٹیموں نے عالمی ادارہ صحت کے ساتھ مل کر ہسپتال کے اندر موجود تقریباً 700 مریضوں اور زخمیوں کو نکالا اور انہیں جنوبی غزہ کی پٹی کے ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔