اسرائیلی فوج نے ہمارے امدادی قافلے کو شمالی غزہ میں داخل ہونے سے روک دیا ہے، ورلڈ فوڈ پروگرام

81
World Food Programme
World Food Programme

روم ۔6مارچ (اے پی پی):اقوام متحدہ کے ادارہ ورلڈ فوڈ پروگرام نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج نے ادارے کے ایک امدادی قافلے کو شمالی غزہ میں داخل ہونے سے روک دیا ہے۔ڈبلیو ایف پی کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ میں قحط سے بچنے کے لئے غزہ کے شمال تک زمینی راستوں سے رسائی ہونی چاہیے۔ بیان کے مطابق ورلڈ فوڈ پروگرام کی جانب سے شمالی غزہ کو اشد ضرورت کی اشیاء خوردونوش کی فراہمی کی منگل کو دوبارہ شروع ہونے والی کوششیں بڑی حد تک ناکام رہیں۔ اسرائیلی فوج نے ڈبلیو ایف پی کے 14 ٹرکوں پر مشتمل قافلے کو وادی غزہ چوکی پر تین گھنٹے کے انتظار کے بعد واپس بھیج دیا تھا۔

یہ 20 فروری کے بعد غزہ میں داخل ہونے کی کوشش کرنے والا ادارے کا پہلا قافلہ تھا۔ ورلڈ فوڈ پروگرام کے ڈپٹی ایگزیکٹو ڈائریکٹر کارل سکاؤ نے اس موقع پر کہا کہ اگرچہ اسرائیلی فوج کی طرف سے روکے جانے پر امدادی سامان کا قافلہ شمالی غزہ نہیں پہنچ سکا لیکن ان کا ادارہ یہ امداد اپنی منزل مقصود تک پہنچانے کی کوششیں جاری رکھے گا۔واضح رہے کہ شمالی غزہ میں قحط سے بچنے کے لیے درکار اشیائے خوردونوش کی بڑی مقدار کو پہنچانے کے لیے سڑک ہی واحد راستہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں شمالی غزہ میں داخل ہو نے کے راستوں کی ضرورت ہے جو ہمیں اشد ضرورتمند تقریباً 5 لاکھ لوگوں کے لیے خوراک پہنچانے کا موقع فراہم کرے گا۔غزہ کے شمال میں بھوک تباہ کن سطح پر پہنچ گئی ہے جہاں بچے بھوک سے متعلقہ بیماریوں سے مر رہے ہیں اور شدید غذائی قلت کا شکار ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ بڑے پیمانے پر امدادی کارروائیوں کو کو فعال کرنے کے لیے غزہ میں فوری طور پر جنگ بندی کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ غزہ میں غذائی امداد کی فراہمی کے لئے سمندری اور فضائی راستوں کا استعمال بھی کیا جا سکتا ہے۔