اقوام متحدہ ۔30جولائی (اے پی پی):اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج کے انخلا کے نئے احکامات سے غزہ کے بے گھر فلسطینیوں کو مزید مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے ادارے کے حکام کے مطابق غزہ میں نئی جبری نقل مکانی فلسطینیوں کو مزید مصائب میں مبتلا کر سکتی ہے ۔
فلسطینی پناہ گزینوں کی مدد کرنے والی اقوام متحدہ کی ایجنسی یواین آر ڈبلیو اے نے ایکس جاری پوسٹ میں کہا کہ اسرائیلی فوج کی طرف سے جاری کردہ انخلا کے احکامات نے نصیرات اور بریج پناہ گزین کیمپوں کو شدید متاثر کیا ہے اور غزہ میں فلسطینی شہریوں کے تحفظ کا کوئی وجود نہیں ہے۔ یو این آر ڈبلیو اے کے کمشنر جنرل فلپ لازارینی نے کہا کہ غزہ کا تقریباً ہرایک مکین اسرائیلی فوج کے ان احکامات سے متاثر ہوا ہے اور نو ماہ قبل جنگ شروع ہونے کے بعد سے بہت سے لوگ اوسطاً ہرماہ میں ایک بار بے گھر ہونے پر مجبور ہوئے ہیں ۔
غزہ میں اقوام متحدہ کے ڈپٹی ہیومینٹیرین کوآرڈینیٹر اور یو این آر ڈبلیو اے کے امور کے ڈائریکٹر سکاٹ اینڈرسن نے کہا کہ غزہ میں کسی بھی وقت کچھ بھی ہوسکتا ہے، اسرائیلی حملوں نے پانی کے پلانٹ کو تباہ کردیا ہے جس سے لوگوں کو پانی فراہم کرنے کی ہماری صلاحیت متاثر ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی ایجنسی آزادانہ طور پر صورتحال کا جائزہ لینے سے قاصر رہی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ غزہ میں فلسطینیوں کو اب بھی مسکراتے ہوئے زندہ رہنے کے جذبے کے ساتھ آگے بڑھنے کی کوشش کر تے دیکھنا ناقابل یقین ہے ۔
اقوام متحدہ کے تازہ ترین اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ غزہ میں 93 فیصد سکولوں کو نقصان پہنچا ہے اور بہت سے براہ راست متاثر ہوئے ہیں۔ متاثرہ سکولوں میں سے ایک تہائی یواین آرڈبلیو اے سکول ہیں، جس میں تقریبا14ہزاراساتذہ تقریباً 3 لاکھ 70ہزا ر طلباکو پڑھاتے تھے۔جبری انخلا کی وجہ سے یہ لاکھوں بچے تعلیم سے محروم ہیں ۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ ، یواین چلڈرن فنڈ، یونیسیف اگست سے تعلیم کو فروغ دینے کا منصوبہ بنا رہے ہیں ۔