اسرائیلی قابض اتھارٹی نے 2ہفتوں کے دوران 57 فلسطینیوں کے ملکیتی تعمیراتی ڈھانچوں کو مسمار کیا،اقوام متحدہ

213
united nation

اقوام متحدہ ۔31دسمبر (اے پی پی):اقوام متحدہ کے انسانی بھلائی کے امور سے متعلق دفتر نے کہاہے کہ اسرائیلی قابض اتھارٹی نے دو ہفتوں کے دوران 57 فلسطینیوں کے ملکیتی تعمیراتی ڈھانچوں کو مسمار کیا ہے۔ فلسطینی خبررساں ادارے نے اقوام متحدہ کی جانب سے جاری رپورٹ کے حوالے سے بتایا ہے کہ فلسطینیوں کے گھروں اور دوسرے عمارتی ڈھانچوں کی مسماری کے تازہ واقعات کا تعلق 6 دسمبر سے 19 دسمبر کے دوران تک رہا ہے۔

اسرائیلی حکام نے مسماری کی کارروائیوں کا جواز یہ پیش کیا ہے کہ ان فلسطینیوں کے پاس گھر یا دیگر عمارات کے بنانے کے سرکاری اجازت نامے نہیں تھے تاہم اہم بات یہ ہے کہ کسی فلسطینی کا اپنے گھر یا کاروباری مرکز کے لیے اسرائیلی حکام سے لائسنس حاصل کرنے میں کامیاب ہونا تقریبا ناممکن عمل ہے۔ مسماری مہم کے دوران صرف 2 ہفتوں کے دوران اسرائیلی حکام نے 22 فلسطینی بچوں سمیت 44 افراد کو ان کے گھروں سے محروم کیا ہےان میں 13 وہ خاندان بھی شامل ہیں جن کے مکان ڈونرز کی مدد سے قابل رہائش ہوئے تھے۔چونکہ ان عماراتی ڈھانچوں میں فلسطینیوں کی دکانیں اور زرعی عمارات بھی شامل ہیں اس لیے 2000 فلسطینی عوام کے روز گار بھی مسماری مہم سے متاثر ہوئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق ان عمارتی ڈھانچوں میں سے 46 کو معمولی سی شکایت یا اعتراض پر گرا دیا گیا6 دسمبر کو اسرائیلی حکام نے دو ڈونرز کے دیے گئےٹینٹ بھی چھین لیے جو اسرائیلی مظالم کی وجہ سے بے گھر ہونے والے2خاندانوں کو عارضی رہائش کے انتظام کے طور پر دیے تھے 23 نومبر کو اسرائیلی حکام نے جنوبی ہیبرون کے علاقے میں 1 کمیونٹی سکول کی عمارت مسمار 7عمارتی ڈھانچے مقبوضہ مشرقی یروشلم کے علاقے میں مسمار کیے گئے13 اور 15 دسمبر کو مسافر یطا کے علاقے میں اسرائیلی قابض فوجیوں نے فائرنگ رینج کے نام پر علاقے کو بند کر دیا اور 1000 سے زائد فلسطینیوں کی زندگی محال کیے رکھی۔ اس علاقے میں یہ سرگرمی تیسری بار ہو چکی ہےعلاوہ ازیں بھی متعدد فلسطینی علاقوں میں مسماری اور فلسطینیوں کو ان کی جگہوں سے بے دخل کرنے کے واقعات پیش آئے ہیں۔