اسرائیل نے درجنوں نامعلوم لاشیں غزہ بھیج دیں، فلسطینیوں کا شناخت تک وصولی اور دفنانے سے انکار

89
unidentified bodies
unidentified bodies

رام اللہ۔26ستمبر (اے پی پی):اسرائیل نے غزہ کی پٹی پر اپنے حملے میں شہید 88 فلسطینیوں کی لاشیں واپس کر دیں لیکن فلسطینی وزارت صحت نے ان کو دفن کرنے سے انکار کر تے ہوئے کہا کہ اسرائیلی حکام پہلے ان افراد کی شناخت اور ان کے قتل کی جگہوں بارے تفصیلات ظاہر کریں۔العربیہ کےمطابق لاشوں کو ایک کنٹینر میں ٹرک کے ذریعے اسرائیل کے زیر کنٹرول کراسنگ کے ذریعے غزہ پہنچایا گیا تھا، تاہم فلسطینی حکام نے کہا کہ شہدا کی شناخت، ان کی عمروں یا ان کے مارے جانے کے مقامات بارے کوئی معلومات فراہم نہیں کی گئیں۔

خان یونس میں ناصر ہسپتال کے اہلکاروں نے ان شہدا کوصول کرنے اور دفنانے سے انکار کر دیا اور ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی سے اسرائیل سے تفصیلات طلب کرنے کو کہا۔ فلسطینی وزارت صحت نے ایک بیان میں کہا کہ ان شہدا بارے تمام ڈیٹا اور معلومات مکمل ہونے تک کنٹینر کی وصولی معطل کر دی ہے تاکہ ان کے اہل خانہ ان کی شناخت کر سکیں۔ غزہ میں گورنمنٹ انفارمیشن آفس کے ڈائریکٹر جنرل اسماعیل الثوابتہ نے بتایا کہ وزارت صحت کے حکام نے ٹرک ڈرائیور سے کہا ہے کہ وہ شہید فلسطینیوں کی لاشیں اسی اسرائیلی کراسنگ پر واپس لے جائے جہاں سے وہ لایا تھا، اس کے بعد ٹرک ہسپتال سے نکل گیا۔

اسماعیل الثوابتہ نے مزید کہا کہ انہیں بین الاقوامی انسانی قانون کے مطابق عمل کرنا چاہیے اور شہدا اور ان کے اہل خانہ کی عزت کو محفوظ رکھا جائے۔ادھر، ریڈ کراس نے اطلاع دی ہے کہ وہ اس منتقلی میں ملوث نہیں ۔ ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی نے ایک بیان میں کہا کہ ہم تمام خاندانوں کے حق کی توثیق کرتے ہیں کہ وہ اپنے پیاروں کے بارے میں کوئی بھی معلومات حاصل کریں اور ان کی تدفین متعلقہ رسم و رواج کے مطابق کریں۔ کمیٹی نے مزید کہا کہ تصادم کے دوران اپنی جانیں گنوانے والے افراد کے ساتھ بین الاقوامی انسانی قانون کے تخت نمٹا جانا چاہیے۔