اسرائیل نے فلسطینیوں کو صاف پینے سے محروم ،معدنی دولت لوٹ لی، ایلچی اقوام متحدہ

92

جنیوا ۔ 20 مارچ (اے پی پی) اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ایک تحقیقات کار نے کہا ہے کہ اسرائیل لاکھوں فلسطینیوں کی صاف پانی تک رسائی میں مسلسل رکاوٹیں ڈال رہا ہے جبکہ ان کی معدنی دولت سے مالامال سرزمین کو غصب کررہا ہے۔العربیہ ٹی وی کے مطابق فلسطینی علاقوں میں تعیّنات اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے لیے خصوصی نمائندے مائیکل لائنک نے جنیوا میں اقوام متحدہ کے تحت انسانی حقوق کونسل میں فلسطینی علاقوں میں انسانی حقوق کی صورت حال سے متعلق بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل نے دریائے اردن کے مغربی کنارے کے علاقے میں یہودی بستیوں کو توسیع دینے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔اقوام متحدہ اور بہت سے ممالک اس فلسطینی علاقے میں یہودی آباد کاری کو غیر قانونی قرار دیتے ہیں لیکن اس کے باوجود ہر سال بیس سے پچیس ہزار نئے یہودی آبادکاروں کو اس علاقے میں لابسایا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ غزہ پٹی میں پینے کے پانی کی بہم رسانی کا قدرتی ذریعہ ختم ہوچکا ہے،اب وہاں دستیاب پانی انسانی صحت کے لیے م±ضر ہے۔اسی وجہ سے محاصرہ زدہ غزہ کی پٹی میں رہنے والے بیس لاکھ فلسطینیوں کے لیے صحت کے نت روز مسائل پیدا ہورہے ہیں۔