اسرائیل کا 11 لاکھ فلسطینیوں کو 24 گھنٹے کے اندرغزہ کا شمالی حصہ چھوڑنے کا الٹی میٹم ، نیٹو کی اسرائیل کو فوجی امداد کی فراہمی شروع

104
اسرائیل کا 11 لاکھ فلسطینیوں کو 24 گھنٹے کے اندرغزہ کا شمالی حصہ چھوڑنے کا الٹی میٹم ، نیٹو کی اسرائیل کو فوجی امداد کی فراہمی شروع

غزہ۔13اکتوبر (اے پی پی):اسرائیل نے11 لاکھ فلسطینیوں کو 24 گھنٹے کے اندر غزہ کا شمالی حصہ چھوڑ کر جنوبی حصے میں منتقل ہونے کا الٹی میٹم دیا ہے ۔

دوسری جانب اقوام متحدہ نے ایسے کسی بھی اقدام کے نتائج کو تباکن قرار دیتے ہوئے اسرائیل سےاس سلسلہ میں جاری کئے گئے فوجی احکامات واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے ، امریکی قیادت میں مغربی ممالک کے دفاعی اتحاد نیٹو نے اسرائل کو فوجی امداد کی فراہمی شرو ع کر دی ہے۔برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ میں اقوام متحدہ کے ترجمان کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے اقوام متحدہ سے کہا ہے کہ وادی غزہ کے شمال میں رہنے والے ہر فرد کو اگلے 24 گھنٹوں میں جنوبی غزہ منتقل ہو جا نا چاہیے۔

اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ یہ تعداد تقریباً 11 لاکھ فلسطینیوں پر مشتمل ہے جو پوری غزہ کی پٹی کی آبادی کا نصف ہے۔ متاثرہ علاقے میں گنجان آباد غزہ سٹی بھی شامل ہے۔اسرائیلی فوج کی طرف سے یہ الرٹ غزہ اور مقبوضہ بیت المقدس کے مقامی کے وقت رات 11 بجے سے ٹھیک پہلے دیا گیا تھا۔اقوام متحدہ نے ایک بیان میں کہا کہ عالمی ادارہ سمجھتا ہے کہ ایسا اقدام تباہ کن انسانی نتائج کے بغیر ناممکن ہے۔ اسرائیل غزہ کی سرحد پر فوجیوں، بھاری توپ خانے اور ٹینکوں کو جمع کرتے ہوئے زمینی حملے کی تیاری کر رہا ہے۔

حماس کے عسکریت پسندوں کے اسرائیل پر اچانک حملے کے بعد اس نے ہفتے کے روز سے غزہ پر فضائی حملے شروع کر رکھے ہیں۔امدادی ایجنسیوں کا کہنا ہے کہ غزہ میں خوراک اور پانی تیزی سے ختم ہونے اور 50 ہزار حاملہ خواتین کی ضروری خدمات تک رسائی ختم ہونے کی وجہ سے خوفناک صورتحال کا سامنا ہے۔اقوام متحدہ کے ادارہ او سی ایچ اے نے غزہ میں فلسطینیوں کی فوری ضروریات کو پورا کرنے کے لیے فوری طور پر29 کروڑ 40 لاکھ ڈالر فراہم کرنے کی درخواست کی ہے اور کہا ہے کہ ان فنڈزسے غزہ کے جنگ سے شدید متاثر تقریباً 12 لاکھ مکینوں کو بنیادی ضروریات فراہم کی جائیں گی۔

او سی ایچ اے کے مطابق جمعرات کو غزہ میں 84ہزار سے زیادہ افراد بے گھر ہو گئے اوراب وہاں 4لاکھ 23ہزار سے زیادہ لوگوں کو پناہ کی ضرورت ہے۔غزہ کی پٹی کے زیادہ تر رہائشیوں کو اب پینے کے پانی یا پائپ لائنوں کے ذریعے گھریلو پانی کی فراہمی معطل ہو چکی ہے۔ غزہ میں 50 ہزار حاملہ فلسطینی خواتین میں سے تقریباً 5,500 آنے والے مہینے میں بچوں کو جنم دینے والی ہیں۔ طبی عملہ اور ہسپتالوں پر اسرائیلی حملوں کی وجہ سے ان خواتین کی صحت کی ضروری سہولیات تک رسائی ختم ہو چکی ہے۔

دریں اثنا اسرائیلی وزیر دفاع یوایو گیلانٹ نےبرسلز میں نیٹو کے وزرائے دفاع کوبریفنگ دی ہے۔نیٹو نے حماس کی بلاجواز کارروائیوں کی مذمت کی ہے لیکن اسرائیل پر بھی زور دیا کہ وہ حماس کی کارروائیوں کا متناسب طاقت کے ساتھ جواب دے۔ نیٹو کے سیکرٹری جنرل جینز سٹولٹن برگ نے کہا ہے کہ جیسے جیسے تنازعہ پھیل رہا ہے، شہریوں کا تحفظ ضروری ہے،جنگ کے اصول ہوتے ہیں۔

جب ٹھوس مدد کی بات آتی ہے تو نیٹو کے متعدد اتحادی کہتے ہیں کہ وہ اسرائیل کو عملی مدد فراہم کر رہے ہیں۔مبینہ طور پر ایک یونانی جنگی جہاز مشرقی بحیرہ روم میں تعینات کیا جا رہا ہے ۔ امکان ہے کہ اسے اسرائیل۔لبنان کی سرحد پر تعینات کیا جائے گا۔ جرمنی نے کہا کہ ان کے دو مسلح ہیرون جنگی ڈرون اسرائیلی فورسز استعمال کر رہے ہیں۔علاوہ ازیں نیٹو کے رکن اور اتحادی ممالک غزہ میں کارروائی کے لئے اسرائیل کو سفارتی حمایت فراہم کر رہے ہیں۔