مقبوضہ بیت المقدس۔6جنوری (اے پی پی):اسرائیل نے کہا ہے کہ لبنان نے اگر دریائے لیطانی کے قریب اپنی فوج تعینات نہ کی تو سیز فائر کا معاہدہ ختم کردیں گے۔امریکی خبررساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس نے
اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز کے حوالے سے بتایا کہ لبنان کے ساتھ جنگ بندی کا وہ معاہدہ ٹوٹنے کا خدشہ پیدا ہو گیا جس کی وجہ سے حزب اللہ کے ساتھ ایک سال سے زائد عرصے تک جاری رہنے والی جنگ کا خاتمہ ہوا تھا،سیز فائر کے پہلے مرحلے میں حزب اللہ کو اپنے جنگجو، ہتھیار اور دوسرا سامان لبنان کے جنوبی بارڈر سے دور لے جانا ہے جو کہ دریائے لیطانی کے شمال کی طرف واقع ہے،اسی طرح اسرائیل کے لیے ضروری ہے کہ وہ 60 روز کے اندر جنوبی علاقے سے اپنی افواج نکال لے۔
اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز کا کہنا ہے کہ معاہدے کے رو سے ضروری ہے کہ لبنانی فوج بفر زون میں حزب اللہ کے بنائے گئے انفراسٹرکچر کو بھی ختم کرے،ان کے مطابق یہ ایسا اقدام ہے جو ابھی تک نظر نہیں آیا۔اسی طرح لبنانی فوج کے اہلکاروں کی بڑی تعداد اقوام متحدہ کے امن دستوں کے ساتھ بھی تعینات ہو گی جو کہ جنوبی لبنان کے اس علاقے میں مسلح فورس کی واحد موجودگی ہو گی۔
اسرائیلی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ اگر یہ شرائط پوری نہیں کی جاتیں تو معاہدہ باقی نہیں رہے گا اور اسرائیل اپنے طور پر اقدام کرنے پر مجبور ہو گا تاکہ اس کے شمالی علاقے میں رہنے والوں کی محفوظ طریقے سے واپسی ہو سکے۔کاٹز کی جانب سے یہ بیان حزب اللہ کے موجودہ رہنما نعیم قاسم کے حالیہ انتباہی بیان کے بعد سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے دھمکی دی تھی کہ اگر اس مہینے کے آخر تک اسرائیلی فوج نے علاقہ نہیں چھوڑا تو ہمارے جنگجو اس پر حملے کر سکتے ہیں۔