اسرائیل کے شہر تل ابیب میں تین بسوں میں دھماکے، اسرائیلی فوج کو اپنی کارروائیاں مغربی کنارے میں پناہ گزین کیمپوں تک بڑھانے کی ہدایت

128

تل ابیب۔21فروری (اے پی پی):اسرائیل میں تین بسوں میں دھماکے ہوئے ہیں جبکہ دو دیگر بسوں میں موجود دھماکہ خیز آلات نہیں پھٹ سکے ہیں جس کے باعث ملک میں تمام بسوں، ٹرینوں اور لائٹ ریل ٹرینوں کو روکنے کے احکامات دے دیئے گئےہیں اور وزیر دفاع نے فوج کو اپنی کارروائیوں کو مغربی کنارے میں پناہ گزین کیمپوں تک بڑھانے کی ہدایت کی ہے۔ اسرائیلی پولیس نے اس کارروائی کو دہشت گرد حملہ قرار دیا ہے۔ بی بی سی کے مطابق اسرائیل کے شہر تل ابیب کے جنوب میں بیت یام کے علاقے میں تین بسوں میں دھماکے ہوئے ہیں جس کے بارے اسرائیلی پولیس کا کہنا ہے کہ یہ دہشت گرد حملہ تھا۔دھماکوں کے بعد پولیس کی بھاری نفری جائے وقوعہ پر پہنچ چکی ہے اور مشتبہ افراد کی تلاش کر رہی ہے۔

اسرائیلی وزیر ٹرانسپورٹ میری ریجیو نے دھماکہ خیز آلات کی جانچ تک ملک میں تمام بسوں، ٹرینوں اور لائٹ ریل ٹرینوں کو روکنے کے احکامات دیئے ہیں۔سوشل میڈیا پر جاری فوٹیج میں پارکنگ لاٹ میں کھڑی ایک بس میں آگ لگی دیکھی گئی ہے۔پولیس کے مطابق ابھی تک کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔

پولیس کے ترجمان آریہ ڈورون نے کہا کہ افسران اب بھی تل ابیب میں مزید بموں کا پتہ لگانے کی کوشش کر رہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ہماری فورسز اب بھی علاقے کی تلاشی لے رہی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ عوام کو ہر مشتبہ بیگ یا چیز سے چوکنا رہنا چاہیے۔اسرائیلی میڈیا کے مطابق جو دھماکہ خیز مواد پھٹ نہیں سکا اس پر ’تلکرم کا بدلہ‘ کے الفاظ تحریر تھے۔

یہ الفاظ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کے حالیہ آپریشن کا حوالہ ہیں ۔بیت یام میں ہونے والے واقعات کے جواب میں وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے کہا کہ انھوں نے فوج کو مغربی کنارے میں پناہ گزین کیمپوں میں اپنی کارروائیوں کو بڑھانے کی ہدایت کی ہے۔رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کو صورتحال سے آگاہ کیا جا رہا ہے۔