اسلامو فوبیا کا تعلق تعصب سے ہے جس کا مقابلہ کسی سازشی تھیوری کے بجاے تدبیر سے کیا جائے، وفاقی وزیراحسن اقبال کا بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی میں اسلاموفوبیا کے موضوع پر منعقدہ بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب

288
زرعی شعبے کو سائنسی بنیادوں پر استوار کرکے نہ صرف غذائی خود کفالت کے اہداف حاصل کیے جاسکتے ہیں بلکہ اس سے تخفیف غربت اور برآمدی ترقی کے نئے دور کا آغاز ہو گا، وفاقی وزیر احسن اقبال کا زرعی زرعی یونیورسٹی فیصل آباد میں خطاب

اسلام آباد۔6اکتوبر (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ آج بلاشبہ مسلمانوں کو اسلامو فوبیا کی صورت میں ایک تعصب کا سامنا ہے، انتہاء پسندی کی اصل وجہ تعصب ہی ہے کیونکہ یہ ایسا وائرس ہے جو انسان کی عقل کو تباہ کر دیتا ہے اور انسان کو حیوان بنا دیتا ہے۔ بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی میں اسلاموفوبیا کے موضوع پر منعقدہ دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسلامو فوبیا کا تعلق بھی تعصب سے ہے جس کا مقابلہ کسی سازشی تھیوری کے بجاے تدبیر سے کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ علم و حکمت ہی وہ راستے ہیں جو مسائل کا مکمل حل فراہم کرتے ہیں۔ تعلیمات نبوی ؐکا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیرت پاک ؐکے اصول امن کی دائمی اور مکمل ضمانت ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیرت پاک ؐکی تعلیمات سے بڑا امن کا کوئی چارٹر کسی بھی مذہب میں موجود نہیں اور اسی وصف کو اپنا کر دنیا امن کا گہوارا بن سکتی ہے۔ احسن اقبال نے کہا کہ نفرت کا جواب نفرت نہیں کیونکہ یہ تعلیمات اسلامی کے خلاف ہے اور دنیا میں جہاں بھی اس پر عمل ہوا تو تباہی آئی۔

انہوں نے کہا کہ پرامن بقاے باہمی آج کل مفقود ہے، انتہا پسند ی، مذہبی و مسلکی منافرت کی جڑ تعصب ہے کیونکہ یہ حق بات کہنے سے روکنے والا منفی رویہ ہے۔انہوں نے معاشرتی ترقی کو موضوع بناتے ہوئے کہا کہ کامیابی کا راز اجتماعیت میں ہے کیونکہ تقسیم شدہ معاشرہ کبھی ترقی نہیں کر سکتا، ایک دوسرے کو برداشت کرنے کا رویہ اپنا نے کی ضرورت ہے،ہمیں پر امن بقاے باہمی سے رہنے اور اختلاف راے کے آداب کس ادراک ہونا لازم ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی ترجیحات کادرست تعین کرنا ہوگا، پاکستانی کسی قوم سے پیچھے نہیں اور نہ کسی سے کم ہے ، ضرورت ہے تو بس باہمی برداشت کی۔ ریکٹر جامعہ بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی ڈاکٹر معصوم یاسین زئی نے جامعہ کی ترقی میں خصوصی دلچسپی اور احسن اقبال کی جانب سے جامعہ کے پی سی ون کی تکمیل میں اہم کردار پر ان کا شکریہ ادا کیا اور امید ظاہر کی کہ یہ کانفرنس مسلم معاشروں کو درپیش عصر حاضر کے سب سے بڑے مسئلے اسلاموفوبیا کے حل میں اہم تجاویز کا پلیٹ فارم ثابت ہو گی۔

صدر جامعہ ڈاکٹر ھذال حمود العتیبی نے کہا کہ اس کانفرنس میں 100 سے زائد مقالات پیش کئے جائیں گے جو اسلاموفوبیا کے تدارک کے حوالے سے اہم تجاویز سامنے لانے میں اہم سنگ میل ثابت ہوگی۔ انہوں کہا کہ فی زمانہ اسلام اور مسلمانوں کے خلاف غلط فہمیاں پھیلائی گئی ہیں جن کا سدباب تحقیق اور مربوط لائحہ عمل کے ذریعے ضروری ہے۔

صدر جامعہ نے کہا کہ اسلام جو کہ پرامن بقائے باہمی اور امن کا دین ہے اس کے پیغام کو عام کر کے پوری دنیا کے تنازعات کو حل کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے اسلامی یونیورسٹی کے ذیلی اداروں کے سکوپ اور ان کی مسلم معاشروں کے لئے خدمات پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ جامعہ کی ترقی کے لئے سٹریٹجک پلان ترتیب دیا گیا ہے جس کے تحت جامعہ کو اعلیٰ معیاری تعلیم کا سرفہرست ادارہ بنانے کا کام شروع ہو چکا ہے۔

قبل ازیں جامعہ کے ادارہ تحقیقات اسلامی کے سربراہ ڈاکٹر محمد ضیاء الحق نے کانفرنس کے اغراض و مقاصد سے شرکا کو آگاہ کیا۔ یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ مسلم ورلڈ لیگ کے سربراہ محمد بن عبدالکریم العیسی کانفرنس کی اختتامی تقریب سے خطاب کریں گے اور فیصل مسجد میں نماز جمعہ کی امامت کریں گے ۔