اسلام آباد ۔ 25اکتوبر (اے پی پی) بینکنگ شعبہ کے مجموعی اثاثہ جات میں جاری کیلینڈرسال کے ابتدائی چھ ماہ میں اسلامی بینکاری والے اداروں کے اثاثہ جات میں 14.4 فیصد اضافہ ریکارڈکیا گیاہے۔ یہ بات سٹیٹ بنک کی ایک رپورٹ میں کہی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق بینکنگ شعبہ کے اثاثہ جات میں جاری کیلینڈرسال کے ابتدائی چھ ماہ میں اسلامی بینکاری والے اداروں کے اثاثہ جات میں اضافہ کی شرح گزشتہ تین سالوں میں بلندترین سطح پرہے۔اسلامی بینکاری کے اداروں کے اثاثہ جات میں اضافہ کی بڑی وجہ سکوک تھری میں سرمایہ کاری ہے جس کی وجہ سے ان اداروں کے اثاثوں میں نمایاں بہتری کا رحجان دیکھنے میں آیاہے۔اس عرصہ میں مختصرمدت کے قرضوں میں کمی دیکھنے میں آئی ہے تاہم اثاثہ جات میں قلیل المعیاد قرضوں کا تناسب 14.4 فیصد رہا، گزشتہ تین سالوں میں یہ سب سے کم ترین شرح ہے۔اس عرصہ میںنجی شعبے کیلئے قلیل المعیاد قرضوں کی شرح کم سے کم رہی ہے، گزشتہ تین سالوں میں قلیل المعیاد قرضوں میں اضافہ کی اوسط شرح 7.6 فیصد رہی ہے۔رپورٹ کے مطابق نجی شعبے کے قلیل المدت قرضوں میں سست روی کی ایک وجہ مختلف بینکوں کی جانب سے رسک ایورژن میں اضافہ بھی ہے۔رپورٹ کے مطابق قلیل المدت قرضوں میں سست روی کی عکاسی درآمدات میں کمی سے بھی ہوتی ہے، رواں کیلنڈرسال کے ابتدائی چھ ماہ میں درآمدات میں کمی کاتناسط 17.1 فیصد رہاہے۔رپورٹ کے مطابق رسد کے حوالہ سے بنکوں نے رسک ایورژن میں اضافہ کردیاہے کیونکہ بنکوں کو اندازہ ہے کہ شرح سود میں اضافہ سے نجی شعبے میں ڈیفالٹ کی شرح اورمعاشی سست روی میں بھی اضافہ ہوسکتاہے۔