اسلام آباد۔20مارچ (اے پی پی):اسلامی تعاون تنظیم (آئی سی) کا جنرل سیکرٹریٹ 22اور23 مارچ کو منعقد ہونے والےاو آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے 48ویں اجلاس میں اسلامو فوبیا کے حوالے سے اپنی مشاہداتی رپورٹ پیش کرے گا۔
رپورٹ میں کورونا وباکو ان اہم عوامل میں شامل کیا گیا ہے جو 2021 میں عالمی سطح پر اسلامو فوبیا کے پھیلاؤ کا باعث بنے، اس کے ساتھ ، تارکین وطن اور پناہ گزینوں کا بحران، انتہا پسند اور دہشت گرد گروہوں کے حملوں کے ساتھ ساتھ نفرت انگیز تقاریر بھی ان عوامل میں شامل ہیں ۔
رپورٹ میں یہ نتیجہ اخذ کیا گیا کہ اسلامو فوبیا جاری رہے گا اور گزشتہ پانچ سالوں میں اس میں مسل اضافہ ہو رہا ہے۔ دریں اثنا 2020 کے آخر سے 2022 کے اوائل تک چودہ مہینوں کے دوران اسلامو فوبیا میں مستقل اضافہ رہا۔ مشاہداتی رپورٹ میں بتایا گیا کہ فرانس اور برطانیہ میں اسلامو فوبیا سے متعلق سرگرمیوں کی سب سے زیادہ شرح دیکھی گئی ہیں۔ رپورٹ میں ایشیا میں بھی اسی طرح کی صورتحال کا ذکر کیا گیا ۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ دنیا کے مختلف خطوں میں کورونا وبا کے پھیلائو کے دوران اسلامو فوبیا میں اضافہ دیکھا گیا۔ کچھ سوشل میڈیا سائٹس نے مسلمانوں کو وائرس پھیلانے کا ذمہ دار ٹھہرایا، یہ دعویٰ کیا کہ ان میں سے کچھ نے باجماعت نماز ادا کرنے پر اصرار کیا، یا جان بوجھ کر اس وبا کو پھیلایا۔ جہاں تک حجاب یا برقعہ پہننے کا تعلق ہے،
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کورونا وبا 2020 کی وجہ سے حفاظتی ماسک کے پھیلاؤ کی وجہ سے اس کی مخالفت کی شدت میں کمی دیکھی گئی۔ البتہ وبائی مرض کے خاتمے کے ساتھ ہی اس مسئلے نے دوبار ہ سر اٹھایا ۔ فرانس، سوئٹزرلینڈ، ہندوستان اور آسٹریا ان ممالک میں شامل تھے جنہوں نے سرکاری محکموں، یونیورسٹیوں اور اسکولوں میں حجاب پر پابندی عائد کی تھی۔دیگر ممالک جیسے بیلجیم، ناروے، ہالینڈ، جرمنی، اسپین، اٹلی، ڈنمارک، بلغاریہ، لٹویا، کوسوو اور سری لنکا نے حجاب پہننے کے خلاف کم سخت پالیسیاں اپنائی ہیں۔تاہم، رپورٹ میں ہم آہنگی اور رواداری کو فروغ دینے کے لیے کچھ عالمی کوششوں پر روشنی ڈالی گئی۔
اس کے علاوہ اقوام متحدہ اور یورپی یونین دونوں کی سطح پر مسلم گروپوں کی حمایت کے لیے اقدامات کیے گئے۔رپورٹ میں امریکہ، برازیل، کینیڈا، اسپین، برطانیہ اور جرمنی اور آسٹریلیا میں انتہائی دائیں بازو کے گروہوں کے خلاف کی جانے والی کوششوں پر بھی زور دیا گیا ہے۔
اقوام متحدہ نے نفرت انگیز تقریر پر اپنی حکمت عملی اور ایکشن پلان پر عمل درآمد شروع کر دیا۔اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے ہر سال 15 مارچ کو اسلامو فوبیا کے خلاف عالمی دن منانے کا اعلان کیا ۔