اسلام آباد۔6جولائی (اے پی پی):محرم الحرام کے دسویں دن اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ کے افسران اور اہلکار فول پروف سکیورٹی کو یقینی بنانے کیلئے مرکزی عزاداری جلوس اور مجالس کی سکیورٹی کے انتظامات کی نگرانی کے لیے موجود رہے۔ ضلعی انتظامیہ کے سینئر افسران نے مختلف محکموں کے نمائندوں اور سکیورٹی اداروں کے اہلکاران کے ہمراہ جلوس کے راستوں کا معائنہ کیا تاکہ انتظامات کا جائزہ لیا جا سکے اور تمام اداروں کے درمیان بہتر کوآرڈینیشن یقینی بنائی جا سکے۔
اسلام آباد پولیس، رینجرز اور دیگر سکیورٹی فورسز کے اہلکار جلوس کے اہم مقامات پر تعینات رہے تاکہ کسی بھی قسم کی بدامنی کو روکا جا سکے اور شرکا کے تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے۔ موبائل ٹیمیں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے دستے بھی علاقے میں گشت پر مامور رہے ۔ سی ڈی اے، ایم سی آئی اور محکمہ صحت کے اہلکاران بھی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے موجود تھے۔ طبی عملہ اور ایمبولینسز بھی جلوس کے راستے پر تعینات کی گئی تھیں تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹا جا سکے۔ سیکیورٹی چیک پوائنٹس قائم کیے گئے تھے جبکہ واک تھرو گیٹس اور میٹل ڈیٹیکٹرز بھی نصب کیے گئے تھے۔
قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاران نے جلوس میں شامل ہونے والوں کی تلاشی لی ۔ ٹریفک پولیس نے شہریوں کی سہولت کے لیے ٹریفک ڈائیورژن پلان جاری کیا تھا جس میں متبادل راستوں اور پارکنگ ایریاز کی نشاندہی کی گئی تھی۔ ضلعی انتظامیہ نے سی سی ٹی وی کیمروں اور دیگر نگرانی کے نظام کے ذریعے جلوس کی لائیو مانیٹرنگ بھی کی۔ تمام افسران وائرلیس نظام کے ذریعے ایک دوسرے سے رابطے میں رہے تاکہ کسی بھی صورتحال پر فوری ردعمل دیا جا سکے۔ جلوس کے راستے پر پانی کی فراہمی اور صفائی کے انتظامات بھی مکمل تھے۔
سینی ٹیشن ڈائریکٹوریٹ کی ٹیموں نے صفائی کو یقینی بنایا۔ بجلی کی مسلسل فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے واپڈا اور آئیسکو کے اہلکار بھی الرٹ رہے۔ ڈپٹی کمشنر اسلام آباد، اسسٹنٹ کمشنرز اور آئی سی ٹی انتظامیہ کے دیگر افسران نے مختلف مقامات کا دورہ کرکے سکیورٹی، طبی اور دیگر انتظامات کا جائزہ لیا۔ مذہبی رہنمائوں اور مقامی رہنمائوں نے انتظامیہ کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے جلوس کو منظم طریقے سے گزارنے میں مدد کی۔
مقامی تنظیموں کے رضاکاروں نے بھی بھیڑ کو کنٹرول کرنے اور فوری طبی امداد فراہم کرنے میں معاونت کی۔ ضلعی انتظامیہ نے یہ تمام انتظامات ہفتوں پہلے مکمل کر لیے تھے اور ایک کنٹرول روم قائم کیا گیا تھا جہاں سے تمام صورتحال پر نظر رکھی گئی۔
افسران کا کہنا تھا کہ امن و امان کو یقینی بنانا، جلوسوں کے پرامن انعقاد اور عوام کے حقوق کا تحفظ ان کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے عوام بالخصوص جلوس کے راستوں پر رہنے والوں کے تعاون کی تعریف کی۔ تمام محکموں کی مشترکہ کوششوں سے اسلام آباد میں مرکزی محرم کا جلوس پرامن طریقے سے اختتام پذیر ہوگیا۔