اسلام آباد سمیت ملک کے بیشتر حصوں میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان، محکمہ موسمیات

103

اسلام آباد۔28جولائی (اے پی پی):آئندہ چوبیس گھنٹوں کے دوران اسلام آباد، پنجاب ، خیبر پختونخوا اور کشمیر میں اکثر مقامات پر جبکہ شمال/ مشرقی بلوچستان، با لا ئی سندھ اور گلگت بلتستان میں کہیں کہیں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش جبکہ با لا ئی خیبر پختو نخوا ، شمال مشرقی بلو چستان، بالائی/وسطی پنجاب اور خطہ پو ٹھو ہار میں موسلادھار بارش کا امکان ہے۔ ملک کے دیگر علا قوں میں موسم گرم اور مر طوب رہے گا۔ محکمہ موسمیات کی رپورٹ کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران خیبرپختونخوا، اسلام آباد ، پنجاب، کشمیر ، بلوچستان، سندھ اور گلگت بلتستان میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش جبکہ بعض مقا مات پر موسلادھار بارش بھی ہوئی۔

سب سے زیادہ بارش تخت بھائی 106، مردان 94، سیدو شریف 38، مالم جبہ 19، کالام 14، دیر(با لائی 10 اورزیریں 04)، باچا خان ائر پورٹ ،بالاکو ٹ ایک، مظفرآباد(ائیر پورٹ97 اور شہر 88) ، راولاکوٹ ،23 کوٹلی 13، گڑھی دوپٹہ 8، لاہور (نشتر ٹاؤن 65، تاج پورہ 9، مغل پورہ 8، جیل روڈ 2، گلبرگ اور لکشمی چوک ایک، اسلام آباد (بوکرہ 35، زیرو پوائنٹ 27، سید پور 22، گولڑہ 19 اور ائر پورٹ 18)، راولپنڈی (کچہری48، چکلالہ 49 اور شمس آباد 25)، اٹک 47، سیالکوٹ (سٹی 21،ائر پورٹ7) ، مری 20،گوجرانوالہ 04، جوہر آباد، ٹی ٹی سنگھ،چکوال 4، ملتان( سٹی)، جھنگ، منڈی بہاؤالدین ایک، خضدار 19، مستونگ 10، سبی 5، پشین 4، قلات 3، اورماڑہ 2، کوئٹہ ایک، روہڑی 37، لاڑکانہ23، موہنجو دڑو 20، کراچی ایک، بگروٹ 6، بونجی5، گلگت اور بابوسرمیں ایک ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

جمعہ کو ریکارڈکیےگئےزیا دہ سے زیادہ درجہ حرارت کی رپورٹ کے مطابق نوکنڈی 45 اوردالبندین میں درجہ حرارت 42 ڈگری سینٹی گریڈریکارڈ کیا گیا ہے۔ محکمہ موسمیات نے متنبہ کیا ہے کہ 28 سے29جولائی کے دوران ڈیرہ غازی خان، شمال مشرقی اورجنوبی بلوچستان کے علاقوں (ژوب ، بارکھان ،کوہلو،سبی، نصیر آباد، موسی خیل،شیرانی، ہرنائی،بولان،لورالائی، خضدار، لسبیلہ،کیچ،تربت، پنجگور، آواران اورگردونواح) میں ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ، 28 سے29 جولائی کےدوران اسلام آباد، راولپنڈی، پشاور، چارسدہ،مردان،نوشہرہ،ایبٹ آباد،مانسہرہ،گوجرانوالہ،گجرات،نارووال، سیالکوٹ،لاہور ،قصور اورفیصل آباد میں موسلا دھار بارش کے باعث نشیبی علاقے زیر آب آنے کا خدشہ جبکہ مری،گلیات،کشمیر، گلگت بلتستان اور خیبر پختو نخواہ کے پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ اور مقامی اور برساتی ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ہے۔