اسلام آباد۔3ستمبر (اے پی پی):اسلام آباد میں سعودی عرب کے سفارت خانہ نے بدھ کو مملکت کے سالانہ فیچرکی تعمیل کے طور پر خون کے عطیہ کی مہم کا انعقاد کیا، جس کا آغاز ولی عہد اور وزیر اعظم محمد بن سلمان آل سعود نے امسال 21 اگست کو خون کا عطیہ دے کر باقی قوموں کیلئے مثال قائم کی تھی۔ پاکستان میں سعودی عرب کے سفیر نواف بن سعید المالکی نے اپنی دور اندیش قیادت کے نقش قدم پر چلتے ہوئے سفارت خانے کے احاطے میں پاکستان ریڈ کریسنٹ کے تعاون سے اس مہم کا انعقاد کیا اور خون کا عطیہ پیش کیا۔ انہوں نے ولی عہد کے اس اقدام کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدام کمیونٹی کی یکجہتی اور صحت کی دیکھ بھال کی پائیداری کیلئے پختہ عزم کا اظہار کرتا ہے۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ یہ مہم انسانی مقاصد کیلئے سعودی قیادت کے عزم کو اجاگر کرتی ہے۔ ان جرات مندانہ اقدامات کو مدنظر رکھتے ہوئے،2024 میں 800,000 سے زیادہ لوگوں نے سعودی عرب میں بڑھتی ہوئی عوامی شرکت کو اجاگر کرتے ہوئے خون کا عطیہ دیا۔
پاکستان ہلال احمر سوسائٹی کی چیئرپرسن فرزانہ نائیک نے خون کے عطیہ کی مہم پر سفیر المالکی اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ خون کا ایک عطیہ ضرورت مند مریضوں کو خون، پلازما یا پلیٹلیٹ فراہم کرکے زندگیاں بچانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔سعودی سفارت خانے کے پریس اتاشی ڈاکٹر نائف العتیبی نے کہا کہ یہ مہم مملکت کے سماجی ذمہ داری، صحت سے متعلق آگاہی اور انسانی اقدار کو فروغ دینے کے وژن کی عکاسی کرتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ خون کا عطیہ ایک عظیم عمل ہے جو ہر روز لاتعداد جانوں کو بچاتا ہے۔ اپنی قیادت کی مثال پر عمل کرتے ہوئے ہمیں اس اہم مقصد میں حصہ ڈالنے کا اعزاز حاصل ہے۔انہوں نے کہا کہ خون کے عطیہ کی مہم انسانی ہمدردی کی اعلی ترین شکل کی نمائندگی جبکہ مملکت کی ہمدردی اور یکجہتی کی اقدار کی عکاسی کرتی ہے۔اس موقع پر شاہ سلمان ہیومینٹیرین ایڈ اینڈ ریلیف سینٹر (KSrelief) کے کنٹری ڈائریکٹر عبداللہ البقامی، میڈیا ایڈوائزر ڈاکٹر جمال الحربی اور میڈیا کے ڈائریکٹر محمد العلی سمیت دیگر سعودی حکام اور عملے کے ارکان نے بھی مہم کے حصے کے طور پر خون کا عطیہ دیا۔