اسلام آباد۔24جنوری (اے پی پی):اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (آئی سی سی آئی) اور رفاہ انٹرنیشنل یونیورسٹی نے ایک بڑی کانفرنس کے انعقاد کا فیصلہ کیا ہے جس کا مقصد صنعت اور اکیڈمیاء کے درمیان تعلق کو مضبوط کرنا ہے۔ اس کانفرنس میں خطے کی دیگر یونیورسٹیوں کا تعاون بھی شامل ہوگا جس میں علمی تحقیق کو صنعت کی ضروریات کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کے لیے عملی حل تلاش کرنے پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔اسلام آباد چیمبر آف کامرس کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق کانفرنس کے انعقاد کا فیصلہ رفاہ انٹرنیشنل یونیورسٹی کے چانسلر حسن محمد خان اور آئی سی سی آئی کے صدر ناصر منصور قریشی کے درمیان چیمبر ہائوس میں ہونے والی ایک ملاقات میں کیا گیا۔
یہ کانفرنس کاروباری برادری کو درپیش کلیدی چیلنجوں سے نمٹنے اور نوجوانوں کی معاشی اور کاروباری سرگرمیوں میں شمولیت کے لیے ایک مضبوط پلیٹ فارم فراہم کرنے کی سمت ایک اہم قدم ہوگا۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ رفاہ یونیورسٹی صنعت کی ضروریات کو پورا کرنے اور پاکستان پر مثبت سماجی اور اقتصادی اثرات مرتب کرنے کے لیے کاروباری برادری خصوصاً آئی سی سی آئی کے ساتھ قریبی تعاون سے اعلیٰ معیار کی تحقیق کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ پاکستان کی 60 فیصد آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے اور یہ کہ انہیں کاروباری سرگرمیوں میں ضم کرکے ملکی معاشی ترقی کو آگے بڑھانے کی بے پناہ صلاحیت موجود ہے۔آئی سی سی آئی کے صدر ناصر منصور قریشی نے صنعت اور یونیورسٹی کے مضبوط تعلقات کو فروغ دینے کے لیے چیمبر کے عزم کا اعادہ کیا۔
انہوں نے وضاحت کی کہ آئی سی سی آئی یونیورسٹیوں کے ساتھ مل کر گریجویٹس سے تحقیق پر مبنی پروجیکٹس اکٹھے کرے گا، بہترین پروڈکٹس کا انتخاب کرے گا اور انہیں مالی مدد اور سرمایہ کاری کے لیے کاروباری برادری کے سامنے پیش کرے گا تاکہ ان پر عمل درآمد کر کے انڈسٹری کے فروغ میں مدد کی جا سکے۔ اس اقدام کا مقصد کاروباروں کو درپیش مسائل کو حل کر کے ملازمتوں کی تخلیق اور اقتصادی ترقی میں حصہ ڈالنا ہے۔مزید برآں انہوں نے بتایا کہ آئی سی سی آئی کی قیادت بشمول سینئر نائب صدر عبدالرحمان صدیقی اور نائب صدر ناصر محمود چوہدری تجارتی برادری کے مسائل کے حل کرنے پر بھی توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے اور کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) اور آئی ای ایس سی او جیسے اداروں کے متعلقہ حکام کے ساتھ روابط کے ذریعے کاروبار کرنے کے عمل کو آسان بنانے کے لیے سرگرم عمل ہے۔
صدر ناصر قریشی کہا کہ توقع ہے کہ آنے والی کانفرنس اکیڈمیا اور صنعت کے درمیان تعاون کو فروغ دینے، جدت کو آگے بڑھانے اور بالآخر قومی خوشحالی میں اپنا حصہ ڈال کر پاکستان کے معاشی منظر نامے کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کرے گی۔میجر جنرل سید گفتار شاہ (ریٹائرڈ) اور معروف بزنس مین چوہدری نزاکت علی نے بھی آئی سی سی آئی کے صدر سے ملاقاتیں کیں جن میں کاروباری ترقی کو فروغ دینے کے لیے ممکنہ مشترکہ کوششوں پر تبادلہ خیال کیا گیا اور اقتصادی ترقی کو آگے بڑھانے میں کراس سیکٹر پارٹنرشپ کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا۔