اسلام آباد۔12جنوری (اے پی پی):اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین سی ڈی اے اور دیگر افسران کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کرتے ہوئے ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔جمعہ کواسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری نے توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا۔عدالت نے ڈائریکٹر اسٹیٹ مینجمنٹ سی ڈی اے ، ممبر سٹیٹ کو بھی توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا ہے۔
تحریری حکم نامے کے مطابق درخواست گزار نظام الحق صدیقی کی جانب سے سیکٹر آئی۔10 ،تھری میں ایک پلاٹ خریدا گیا جو 6 جون 2013 کو درخواست گزار کے نام ٹرانسفر ہوا لیکن سی ڈی اے نے درخواست گزار کوپالاٹ کا قبضہ دینے کی بجائے متبادل جگہ پر پلاٹ فراہم کرنے کیلئے معاملہ کمیٹی کو بھیج دیا،5 سال سے درخواست گزار کو پلاٹ کا قبضہ دیا گیا نہ متبادل فراہم کیا گیا جس پر درخواست گزار نے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کیا۔
سی ڈی اے نے عدالت میں جواب جمع کرایا اور کہا کہ متبادل پلاٹ الاٹ کرنے کا عمل جاری ہے جس پر عدالت نے درخواست نمٹا دی،بعد ازاں سی ڈی اے نے عدالت میں جمع کرائے گئے جواب کا پاس نہ کیا ،درخواست گزار نے توہین عدالت کی کارروائی کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کیا ۔ ڈائریکٹر سٹیٹ مینجمنٹ نے عدالت کو بتایا کہ کچھ وقت میں معاملہ حل ہوجائے گا۔
عدالت نے ایک ہفتے میں عدالتی حکم پر عملدرآمد کا حکم دیا لیکن ان کا معاملہ حل ہی نہ کیا گیا۔ حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ عدالت فریقین کو توہین عدالت کے نوٹس جاری کرتی ہے، فریقین آئندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں پیش ہو ں۔