اسلام آباد۔26اگست (اے پی پی):ارشد شریف اور دیگر صحافیوں کے خلاف متعدد مقدمات کے اندراج کے خلاف درخواستوں پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے تحریری فیصلہ جاری کردیا اور کہا ہے کہ ارشد شریف کے خلاف ایک الزام میں درج متعدد ایف آئی آرز قانون کی نظر میں برقرار رکھنے کے قابل نہیں۔ ایک ہی الزام پر ملک بھر میں مقدمات درج ہوسکتے ہیں یا نہیں؟ اس معاملے پر ملک بھر میں درج تمام کیسز کی مئی 2022 سے زیر التوا درخواستوں پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے تحریری فیصلہ جاری کردیا جسے جسٹس محسن اختر کیانی نےتحریر کیا ہے۔
فیصلے میں ہائی کورٹ کا کہناہے کہ ارشد شریف کے خلاف تحقیقات کے لیے صرف ایک ایف آئی آر کو درست سمجھا جانا چاہیے تھا۔عدالت نے کہا ہے کہ صحافیوں کے تحفظ کیلئے یکم دسمبر 2021ء کو پروٹیکشن آف جرنلسٹ ایکٹ کا نفاذ ہوا، ارشد شریف کے اہل خانہ پروٹیکشن آف جرنلسٹ ایکٹ کے تحت قائم کمیشن سے رجوع کرسکتے ہیں۔