کراچی۔ 06 دسمبر (اے پی پی):بینک دولت پاکستان نے اپنے زیرِ نگرانی اداروں کو ہدایات جاری کر دی ہیں کہ وہ فرد سے دکاندار / تاجر کو ادائیگی (پی ٹو ایم)بذریعہ راست کی سہولت اپنے صارفین کو دے سکتے ہیں۔ مرکزی بینک سے بدھ کو جاری اعلامیہ کے مطابق راست پی ٹو ایم سہولت سے دکاندار مختلف طریقوں سے ادا کردہ رقوم اپنے صارفین سے وصول کر سکیں گے۔ ان طریقوں میں یونیفائڈ کوئک رسپانس(کیو آر)کوڈز، راست کے مختلف طریقے (جیسے موبائل فون)، بینک اکائونٹ (آئی بی اے این) اور ادائیگی کی درخواست (آر ٹی پی)شامل ہیں۔
اسٹیٹ بینک کے ڈیجیٹل فنانس گروپ کا سرکلر 5 دسمبر 2023 کو جاری کیا گیا جس میں تمام زیرِ نگرانی اداروں یعنی بینکوں، مائکرو فنانس بینکوں، الیکٹرانک منی انسٹی ٹیوشن (ای ایم آئی)اور ادائیگی کی سہولت دینے والے (پی ایس پی)اداروں کو اپنی متعلقہ ایپس میں یہ استعداد مارچ 2024 تک شامل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ استعدادمیںراست کیو آر کوڈ پڑھنے/ اسکین کرنے کی استعداد،آر ٹی پی کو(فورا یا بعد میں)پراسیس کرنے کی استعداداور راست کے مختلف طریقوں اور آئی بی اے این سے دکاندار کو پش پیمنٹ اورریٹرن/ ریفنڈ کی درخواست بھیجنے کی استعداد شامل ہیں۔
زیرِ نگرانی اداروں کو یہ بھی ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنے صارفین کو مستعد، بلا رکاوٹ، اور استعمال میں آسان انٹرفیس (interface) دیں۔ زیرِ نگرانی اداروں کو یہ بھی ہدایت کی گئی ہے کہ لین دین کے لیے راست ادائیگی کے طریقے استعمال کرنے والے اپنے صارفین پر کوئی فیس عائد نہ کی جائے۔اسٹیٹ بینک نے دکانداروں کی خدمات حاصل کرنے والے موجودہ زیرِ نگرانی اداروں کو بھی ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے متعلقہ دکانداروں اور ای کامرس پلیئرز کو ”راست”پی ٹو ایم سہولت کے ذریعے ادائیگیاں وصول کرنے کے قابل بنانے کے لیے 31مارچ 2024 تک ”راست”کے ساتھ انضمام مکمل کریں۔
مزید برآں تمام زیرِ نگرانی ادارے اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ بلرز / بل ایگریگیٹرز بھی، جو پہلے ہی آن بورڈ ہیں، 31مارچ، 2024 تک راست ادائیگی کے آپشن کے ذریعہ ادائیگیاں وصول کرنے کے قابل ہوں۔راست پی ٹو ایم سہولت فعال ہونے سے اسٹیٹ بینک کی ڈیجیٹلائزیشن کی کوششوں کو فروغ ملنے کی توقع ہے جس سے ملک بھر میں لاکھوں دکاندار اشیا اور خدمات پر ادائیگیاں اپنے کھاتوں میں بروقت حاصل کرسکیں گے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=417327