اسٹیٹ بینک نے مالی سال 2022-23 کے لیے نظام ادائیگی کی پہلی اور دوسری سہ ماہی رپورٹ جاری کر دی

205
State Bank

کراچی۔11اپریل (اے پی پی):بینک دولت پاکستان نے مالی سال 2022-23 کے لیے نظام ادائیگی کی پہلی اور دوسری سہ ماہی رپورٹ جاری کر دی ہے، جس میں جولائی تا دسمبر 2022 کی مدت کا جائزہ پیش کیا گیا ہے۔

منگل کو جاری کی جانے والی رپورٹ میں ملک میں ادائیگیوں کے ایکوسسٹم کی اہم جھلکیوں کو اجاگر کرتے ہوئے ادائیگیوں کے انفراسٹرکچر کے ذریعے پروسیس ہونے والی ٹرانزیکشنز کا جامع تجزیہ کیا گیا ہے۔ فوری اور کم لاگت ادائیگی کی فراہمی کے لیے اسٹیٹ بینک کے اقدام راست میں حوصلہ افزا نمو ہوئی ہے کیونکہ راست (Raast)استعمال کرنے والوں کی تعداد مالی سال 22 کی چوتھی سہ ماہی کے 15.0ملین سے بڑھ کر مالی سال 23 کی پہلی سہ ماہی میں 21.1 ملین، اور مالی سال 23 کی دوسری سہ ماہی میں 25.8ملین تک پہنچ گئی، جو کہ جون 22 کے بعد اس میں 72.1 فیصد نمو کو ظاہر کرتا ہے۔

مالی سال 22 کی چوتھی سہ ماہی کے بعد سے راست کے ذریعے پروسیس ہونے والی ٹرانزیکشنز (transactions)کی تعداد 7.1ملین سے بڑھ کر 21.5 ملین ( 202.1فیصد) تک پہنچ گئی جبکہ ان کی مالیت 98.4 ارب روپے سے بڑھ کر 578.6 ارب روپے ( 488.1فیصد)ہو گئی۔مالی سال 23 کی پہلی سہ ماہی کے دوران ای بینکاری کے مجموعی لین دین میں حجم کے لحاظ سے 4.1فیصد نمو دیکھی گئی جبکہ ان کی مالیت میں 5.0 فیصد کمی آئی۔ تاہم، مالی سال 23 کی دوسری سہ ماہی میں ای بینکاری میں ٹرانزیکشنز کا حجم (12.6 فیصد)اور مالیت (6.5فیصد)دونوں بڑھ کر بالترتیب 515ملین اور 42.5 ٹریلین روپے تک پہنچ چکا ہے۔

مالی سال 22 کی چوتھی سہ ماہی کے بعد سے انٹرنیٹ اور موبائل بینکاری استعمال کرنے والوں کی تعداد میں بالترتیب 21فیصد ( 10.1ملین استعمال کنندگان)اور 22 فیصد ( 15.0ملین ستعمال کنندگان)اضافہ ہو چکا ہے۔

انٹرنیٹ اور موبائل فون بینکاری کے ذریعے ہونے والی ٹرانزیکشنز میں بھی دونوں سہ ماہیوں کے دوران مسلسل نمو دکھائی دی ، اور مالی سال 23 کی پہلی سہ ماہی کے دوران ان دونوں ذرائع کی مشترکہ سہ ماہی نمو حجم کے لحاظ سے 11فیصد اور مالیت کے لحاظ سے11فیصد رہی،جبکہ مالی سال 23 کی دوسری سہ ماہی میں حجم کے لحاظ سے 18فیصد اور مالیت کے لحاظ سے 15 فیصد اضافہ ہوا۔ دونوں سہ ماہیوں میں ای کامرس ٹرانزیکشنز کی تعداد میں کمی آئی،

تاہم مالی سال 23 کی پہلی سہ ماہی میں اس کی مالیت میں 11.6فیصد اورمالی سال 23 کی دوسری سہ ماہی میں 2.2فیصد اضافہ ہوا۔ملک بھر میں نصب پوائنٹ آف سیل (POS) گذشتہ مالی سال2022 سے 3.8 فیصد اضافے کے ساتھ مالی سال 23 کی دوسری سہ ماہی کے اختتام تک 108,899 تک پہنچ گئے۔ جولائی تا دسمبر 2022 کے دوران، پی او ایس ٹرمینلز پر 493.2 ارب روپے کی کل 94.8 ملین ٹرانزیکشنز کی گئیں۔

مالی سال 23 کی دوسری سہ ماہی تک اے ٹی ایمز (ATMs) کی تعداد بھیبڑھ کر17,547 ہو گئی جبکہ مالی سال 22 کی چوتھی سہ ماہی میں یہ 17,133 تھی۔بینکوں/مائیکروفنانس بینکوں اور ای ایم آئی کی جانب سے جاری کردہ زیر گردش ادائیگی کارڈز کی تعداد مالی سال 22 کی چوتھی سہ ماہی کے آخر میں 43.0 ملین تھی، جو مالی سال 23 کی دوسری سہ ماہی کے آخر تک بڑھ کر 46.5 ملین تک پہنچ گئی۔ جاری شدہ کارڈز کی اکثریت ڈیبٹ کارڈز ( 73.8فیصد) پرمشتمل ہے، جس کے بعد سوشل ویلفیئرکارڈز (21.8فیصد)، کریڈٹ کارڈز (4.1فیصد)اور پری پیڈ کارڈز ( 0.2فیصد)شامل ہیں۔