کوئٹہ۔ 21 مئی (اے پی پی):سینیٹر میر دوستین خان ڈومکی نے سانحہ خضدار کو انسانیت پر حملہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسکول کے معصوم بچوں پر دہشت گردی کسی جنگ کا حصہ نہیں بلکہ دشمن کی بزدلی، بربریت اور سفاکی کی بدترین علامت ہے، اپنے مذمتی بیان میں انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی سرزمین کو عرصہ دراز سے بھارت نے ہدف بنا رکھا ہے اور اب جب جنگی محاذ پر اسے ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا تو وہ بزدلانہ حملوں کے ذریعہ معصوم جانوں کا خون بہا کر اپنی شکست کا بدلہ لینا چاہتا ہے، خضدار کے اسکول میں بہنے والا خون کا ایک ایک قطرہ ہماری قومی غیرت کا قرض ہے جس کا حساب دشمن سے چکایا جائے گا، سینیٹر دوستین ڈومکی نے کہا کہ اس حملہ نے ہمیں سانحہ اے پی ایس کی طرح ہلا کر رکھ دیا ہے ،اس بار دشمن نے بلوچستان کو چنا اور نشانہ وہی معصوم بچے بنے جن کے بستوں میں کتابیں تھیں
بھارت کی خفیہ ایجنسی را کی مداخلت کے ثبوت ناقابل تردید ہیں اور یہ واقعہ اسی تسلسل کا ایک خونی باب ہے ،انہوں نے کہا کہ وقت آ گیا ہے کہ دشمن کو اس کی زبان میں جواب دیا جائے۔ یہ صرف ریاست کی ذمہ داری نہیں بلکہ ہم سب کی اجتماعی غیرت اور قومی فریضہ ہے کہ دہشت گردوں کو ان کے انجام تک پہنچایا جائے جو لوگ بھارتی مفادات کے لیے اپنی ہی سرزمین کو میدان جنگ بنا رہے ہیں، وہ نہ بلوچ ہیں، نہ مسلمان، نہ انسان کہلوانے کے مستحق ہیں ،سینیٹر ڈومکی نے حکومت اور سیکورٹی اداروں سے مطالبہ کیا کہ ان دہشت گردوں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کی جائے اور بلوچستان کو بدامنی کے اندھیروں سے نکالا جائے، انہوں نے شہداء کے لواحقین سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم ان کے غم میں برابر کے شریک ہیں اور عہد کرتے ہیں کہ ان معصوم جانوں کا خون رائیگاں نہیں جائے گا۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=599938