اس سال 60 ہزار لوگ سعودی عرب کے اندر سے حج کریں گے باہر سے کوئی نہیں آئے گا، کوئی کوٹہ کوئی مجاملہ کا ویزہ نہیں ہے ، گمراہ کرنے والوں کے خلاف قانون حرکت میں آئے گا، حافظ محمد طاہر محمود اشرفی

55
پاکستان کی امن کی پالیسی کو کمزوری نہ سمجھا جائے،ایرانی حکام کو پاکستان سے معافی مانگنی چاہیے،طاہر محمود اشرفی

اسلام آباد۔9جولائی (اے پی پی):وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی برائے بین المذاہب ہم آہنگی و مشرق وسطیٰ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ سعودی عرب کی حکومت اور سعودی وزارت حج نے پورے عالم اسلام کے اکابرین کی مشاورت کے بعد فیصلہ کیا ہے کہ اس سال 60 ہزار لوگ سعودی عرب کے اندر سے حج کریں گے باہر سے کوئی نہیں آئے گا، کوئی کوٹہ کوئی مجاملہ کا ویزہ نہیں ہے اور جو لوگ اس طرح کی افواہیں پھیلا رہے ہیں یا بکنگ میں مصروف ہیں ان کے خلاف قانون حرکت میں آئے گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو اپنے ویڈیو پیغام میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کی حکومت نے یہ فیصلہ قرآن و سنت کی روشنی میں کووڈ۔19 کی صورتحال کے پیش نظر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی افواہوں میں کوئی صداقت نہیں کہ پاکستان کی حکومت یا سفارتخانہ کو مجاملہ ویزے دیئے گئے ہیں یا کوئی کوٹہ دیا گیا ہے، یہ حقائق پر مبنی نہیں ہیں اور اگر کوئی اس طرح کی بکنگ کرے گا تو اس کے خلاف قانون نافذ کرنے والے ادارے، وزارت مذہبی امور و حج ضروری کارروائی کریں گے۔

سعودی حکومت نے جو فیصلہ کیا ہے وہ قرآن و حدیث اور شریعت اسلامیہ کے احکامات کے مطابق ہے جو کہ کورونا کی جو موجودہ صورتحال ہے اس کے تناظر میں یہ بات ذہن میں رہنی چاہئے کہ حج اس وقت ہوتا ہے جب صحت بھی ہو، مال بھی ہو اور سفر کا امن بھی ہو اور اہلخانہ کے پاس موجودہ حالات میں گزارہ کرنے کے پیسے بھی ہوں اور موجودہ حالات میں ان میں سے بہت سی چیزیں ناممکن ہو گئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم دعاگو ہیں کہ سعودی فرمانروا خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز، ولی عہد امیر محمد بن سلمان، سعودی عرب کی وزارت حج، وزارت داخلہ اور جتنے بھی سلامتی کے ادارے اور افراد حجاج کی خدمات میں مصروف ہیں اور حج انتظامات کر رہے ہیں اﷲ تعالیٰ انہیں جزائے خیر دے اور کورونا کی وبا کو جلد سے جلد انسانیت سے دور کر دے تاکہ بیت اﷲ اور مسجد نبویۖ اور ہو سکے تو پوری دنیا کھلے اور ہم انشاء اﷲ آئندہ سال لبیک اللھم لبیک کی صدائیں لگاتے ہوئے حج پر روانہ ہوں۔

انہوں نے ایک مرتبہ پھر واضح کیا کہ کوئی کوٹہ کوئی مجاملہ کا ویزہ نہیں ہے اور جو لوگ اس طرح کی افواہیں پھیلا رہے ہیں یا بکنگ میں مصروف ہیں ان کے خلاف ہمارے قانون نافذ کرنے والے ادارے، وزارت مذہبی امور و حج ایکشن لے رہے ہیں۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ دعا کریں اور ان ایام میں بھرپور طریقہ سے کوشش کریں کہ وہ اپنے اﷲ کی طرف رجوع کریں تاکہ اﷲ راضی ہو اور انسانیت کو اس وبا سے نجات ملے۔