لاہور۔7ستمبر (اے پی پی):وزیراعظم کے معاون خصوصی حافظ محمد طاہراشرفی نے کہا ہے کہ پاکستان میں اقلیتوں کو مکمل مذہبی آزادی حاصل ہے ، عوام قانون ختم نبوت کی محافظ ہے، سیلاب متاثرین کی بحالی کے لئے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی فوری طور پر اجلاس طلب کریں جس میں تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین آپس کے اختلافات بھلا کر شرکت کریں ۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے بدھ کے روزمسجد مصطفی جوہرٹائون میں عقیدہ ختم نبوت و ناموس رسالت کانفرنس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
طاہراشرفی نے کہا کہ کامیاب ریاستوں میں اقلیتوں کو مکمل مذہبی آزادی دی جاتی ہے ، پاکستان میں بھی رہنے والی تمام اقلیتوں کو مکمل آزادی حاصل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام عقیدہ ختم نبوت قوانین کے محافظ ہیں ، ملک میں انتشار پھیلانے والے آئے روز یہ افواہیں پھیلانا شروع کر دیتے ہیں کہ ختم نبوت کے حوالے سے بنائے گئے قوانین میں ترامیم کی جا رہی ہیں کیونکہ ان کا مقصد پاکستان میں عدم استحکام پیدا کرناہے ۔
طاہر اشرفی نے کہا کہ اصل مسئلہ ختم نبوت قوانین کے غلط استعمال پرہے جس کو ہم نے روکنا ہے اور گزشتہ دوسالوں کے دوران کوئی بھی واقعہ پیش نہیں آیا ۔انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک بدترین بحران سے گزر رہاہے اور سیلاب کی وجہ سے 70فیصد ملک پانی میں ڈوب چکا ہے ان سیلاب متاثرین کی بحالی کے لئے تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین کو مل کر بیٹھنا ہوگا اور میں صدر مملکت ڈاکٹرعارف علوی سے گزارش کروں گا کہ وہ سیلاب متاثرین کی بحالی اور امداد کے لئے فوری طور پر اجلاس طلب کریں ۔
انہوں نے کہا اس وقت سیلاب متاثرین کی امداد کے لئے پاک فوج سمیت دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے اور مذہبی جماعتیں سب سے آگے ہیں، وڈیرے جاگیردار منظرسے غائب ہیں۔انہوں نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی امداد کے لئے عوام اورعالم اسلام مدد کریں ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کوپاک فوج کے سربراہ کی تعیناتی کے حوالے سے الفاظ کا اچھا چنائو کرناچاہیے وہ ملک کے وزیراعظم رہ چکے ہیں۔
طاہراشرفی نے کہا کہ شہباز گل کے پاک فوج کے حوالے سے دیئے گئے بیان کو قوم نے بھی قبول نہیں کیا کیونکہ ملک میں سب سے زیادہ پاپولر پاک فوج ہے اورہماری عوام اپنی فوج سے بہت محبت کرتے ہیں ۔ اس موقع پر مولانا احمد علی سراج نے کہا کہ پاکستانی عوام سیلاب متاثرین کے لئے دل کھول کرعطیات جمع کروائیں تا کہ مستحق افراد کی معاونت کی جا سکے ۔