پشاور۔21ستمبر (اے پی پی):اقوام متحدہ کی ذیلی تنظیم برائے مہاجرین یواین ایچ سی آرنے کہاہے کہ افغانستان کے حالیہ واقعات کے بعد کوئی بھی افغان باشندہ مہاجرکی حیثیت سے پاکستان میں داخل نہیں ہوا ہے، اسوقت افغانستان میں مقیم 38ملین افغان باشندوں کو خوراک اور دیگرامدادی اشیاءکی سخت ضرورت ہے عالمی برادری کو امدادی کارورائیوں کےلئے آگے بڑھناچاہئے،
پشاورمیں افغان مہاجرین کے پی اوآرکارڈ کے تجدیدکے معائنے کے بعدمیڈیاکوبریفنگ دیتے ہوئے یواین ایچ سی آرکے ایشیاءپیسیفک کے ڈائریکٹراندریکا راتواتے نے بتایاکہ افغانستان کے حالیہ صورتحال کے بعد اس وقت کوئی بھی افغان مہاجرکی حیثیت سے پاکستان میں داخل نہیں ہو اہے نہ ہی یہاں کوئی کیمپ قائم کیاہے لیکن یواین ایچ سی آرپاکستانی حکومت کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے،
اس وقت افغانستان کے 38ملین آبادی کو خوراک اور دیگر اشیاءکی اشدضرورت ہے عالمی طاقتوں اوربین اللاقوامی برادری کو سامنے آناچاہیے۔ انہوں نے بتایاکہ افغان مہاجرین کے لئے پاکستان میں نئے سمارٹ پی اوآرکارڈکااجراءشروع ہوچکاہے جہاں افغان مہاجرین کا مکمل ڈیٹامحفوظ کیاجائے گا تاکہ اگریہ لوگ افغانستان چلے جائیں تو وہاں ان کی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھایاجاسکے کارڈجون2023ءتک کارآمدرہیں گے، اقوام متحدہ کے نمائندے نے بتایاکہ ابتدائی طو رپر ایک لاکھ کارڈکااجراءہوچکاہے اورپاکستان میں مقیم 14لاکھ افغان باشندو ںکو کارڈکااجراءکیاجائے گا ۔