مظفرآباد۔8مئی (اے پی پی):وزیراعظم آزاد حکومت ریاست جموں و کشمیر چوہدری انوارالحق نے کہا ہے کہ آزادکشمیر میں اشرافیہ کو حاصل مراعات اب ریاست کے عام شہریوں کو حاصل ہوں گی۔ ریاست سے برادری ازم اور علاقائی ازم سے پاک معاشرے کا قیام اولین ترجیح ہے۔جب انسان اصلاح اپنی ذات سے شروع کرے گا تبھی معاشرے کی فلاح ہو سکتی ہے۔
میرٹ سے ہٹ کر نہ تو کوئی کام ہوا ہے اور نہ ہی ہوگا۔آنے والے دنوں میں ریاست کے ہنرمند نوجوان بچوں اور بچیوں کو بلاسود قرضے دیئے جائیں گے تاکہ وہ اپنا کوئی روزگار حاصل کر سکیں۔ایک سال میں عوام کے ٹیکسوں کے پیسے پر کھلواڑ بند کیا ہے۔پرامن احتجاج ہر شہری کا بنیادی حق ہے لیکن جھوٹے پروپیگنڈے سے کوئی خوفزدہ نہیں ہوگا، ان خیالات کا اظہار وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق نے میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔۔ اب عوام کی امیدیں جاگ چکی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پہلی بار وزراء کی گاڑیوں پر 500 لیٹر کی حد تک قدغن لگا دی ہے۔ ٹرانسپورٹ پالیسی لا رہے ہیں جس کے تحت سرکاری گاڑیوں میں چپ لگائیں گے جب بغیر ڈیوٹی کے کوہالہ سے پار جائیں گی تو بند ہو جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر میں آٹے ، بجلی پر سب سے زیادہ سبسڈی دی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک سال میں کوئی گاڑی نہیں خریدی گئی، آزادکشمیر بھر کے کالجز اور یونیورسٹیوں کی بچیوں کے لئے 28 بسیں فراہم کر رہے ہیں۔سرکاری دفاتر میں بائیو میٹرک سسٹم سے 29 فیصد حاضری سے اب 90 فیصد حاضری ہے۔ہسپتالوں میں ایمبولینسز فراہم کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ 15 ارب روپے روڈ سیکٹر میں خرچ کر رہے ہیں اس میں 1600 کی بھی کرپشن ثابت کریں۔
انہوں نے کہا کہ ثبوت کے ساتھ خبر لگائیں اس پر کارروائی کروں گا، وزیراعظم کے دفتر اور ہاؤس کا خرچہ نصف کر دیا ہے۔ تمام صوابدیدی اختیارات ختم کر دیئے ہیں۔ تمام صوابدیدی آسامیاں ختم کر دی ہیں. ای ٹینڈرنگ سے 3 ارب روپے کی بچت ہوئی ہے۔ وزیراعظم آزادکشمیر نے کہا کہ آزادکشمیر میں مافیاز پر ہاتھ ڈالا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جھوٹ پر مبنی بیانیہ زیادہ دیر تک نہیں چل سکتا۔