اضافی بل 30 جون سے قبل ایڈجسٹ کر دیئے جائیں گے، وفاقی وزیر پٹرولیم غلام سرور خان

115
سینیٹ الیکشن میں اپوزیشن کی تمام جماعتوں کا شکست کا سامناکرنا پڑا ، غلام سرور خان
سینیٹ الیکشن میں اپوزیشن کی تمام جماعتوں کا شکست کا سامناکرنا پڑا ، غلام سرور خان

اسلام آباد ۔ 26 مارچ (اے پی پی) وفاقی وزیر پٹرولیم غلام سرور خان نے کہا ہے کہ سوئی سدرن گیس کمپنی اور سوئی ناردرن گیس پائپ لائن لمیٹڈ کو گیس کے نقصانات میں سالانہ ایک فیصد کمی کا ہدف دے دیا ہے۔ پچھلے پانچ سال کے دوران گیس کے نقصانات 154 ارب روپے رہے، پانچ کمپنیوں کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تشکیل نو کے لئے سمری کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔ اضافی گیس بلوں کے معاملہ پر تحقیقاتی رپورٹ (آج) بدھ کو کابینہ کمیٹی برائے توانائی کے اجلاس میں پیش کر دی جائے گی۔ زیادہ پریشر کی وجہ سے موصول ہونے والے اضافی بل 30 جون سے قبل ایڈجسٹ کر دیئے جائیں گے۔ تیل اور گیس کی تلاش کے لئے آف شور ڈرلنگ سے مثبت آثار مل رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو یہاں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ غلام سرور خان نے کہا کہ اضافی گیس بلوں کی تحقیقات آڈٹ کمپنی اے ایف فرگوسن نے کی ہیں۔ وزیراعظم نے اس معاملہ کی تحقیقات کا حکم دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ وہ پہلے بھی یہ کہہ چکے ہیں کہ گیس سلیبس کو حتمی شکل دیتے ہوئے کچھ تکنیکی خامیاں تھیں، اضافی پریشر بھی زیادہ بل آنے کا سبب بنا۔ زیادہ پریشر کی وجہ سے موصول ہونے والے اضافی بل 30 جون سے قبل ایڈجسٹ کر دیئے جائیں گے جبکہ گیس سلیبس پر نظرثانی کی جائے گی۔ اس سلسلے میں کام شروع ہو چکا ہے، اضافی گیس بلوں کے معاملہ میں پریشر فیکٹر کا تعین کرنے کے لئے دسمبر، جنوری اور فروری کے مہینوں کے لئے گیس پریشر کی ریڈنگ کا جائزہ لیا جائے گا۔ گیس کمپنیوں کی طرف سے اوگرا کو جمع کرائی جانے والی درخواست سے متعلق خبروں پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ صرف میڈیا کی خبریں ہیں اور حکومت صارفین پر کم سے کم دباﺅ ڈالنے کی کوشش کر رہی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حکومت کسی مخصوص ملک سے ایل این جی درآمد کرنے کی پابند نہیں ہے اور جہاں سے بھی بہتر قیمت پر گیس ملے گی، حاصل کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ متعلقہ محکمے سابق حکومت کے ایل این جی معاہدے کی تحقیقات کر رہے ہیں اور وزارت انہیں مکمل تعاون فراہم کر رہی ہے۔ سمندر میں آف شور ڈرلنگ سے متعلق انہوں نے کہا کہ وہاں پر کام کرنے والی کمپنیاں تین ہفتے میں اپنی رپورٹ جمع کرا دیں گی، ڈرلنگ جاری ہے اور اس کے اچھے آثار ہیں۔ چار ہزار میٹر سے زائد کی ڈرلنگ ہو چکی ہے اور 5500 تک ڈرلنگ کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایس این جی پی ایل، ایس ایس جی سی ایل، او جی ڈی سی ایل، پی پی ایل اور پی ایم ڈی سی کے بورڈز کی تشکیل نو کے لئے سمری کابینہ کے اگلے اجلاس میں پیش کی جائے گی۔ بورڈز کی تشکیل نو کے بعد متعلقہ کمپنیوں کے سربراہوں کا شفاف انداز میں تقرر ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سابق حکومت کی غلط حکمت عملی کی وجہ سے ایس این جی پی ایل کو گیس کا 22 ارب اور ایس ایس جی سی ایل کو 26 ارب روپے کا نقصان ہوا ہے جبکہ پچھلے پانچ سال کے دوران دونوں کمپنیوں کا نقصان 154 ارب روپے رہا ہے اور اب انہیں سالانہ ایک فیصد تک نقصان میں کمی لانے کا ہدف دیا گیا ہے۔