کابل ۔ 28 مئی (اے پی پی) افغانستان میں سکولوں پر حملوں میں تین گنا اضافہ ہوا جس کے باعث ملک کے بیشتر علاقوں میں بچوں کے لئے تعلیم انتہائی مشکل ہوگئی ہے۔. اقوام متحدہ کے بچوں کے تعلیمی فنڈ یونیسف کی رپورٹ کے مطابق افغانستان میں تعلیمی نظام حملوں کی زد میں ہے سکولوں پر ناقابل فہم حملوں ، بچوں اور اساتذہ کے قتل اوراغواءکے واقعات سے بچوں کی پوری نسل کی امیدیں اور خواب ختم ہورہے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق حالیہ برسوں میں افغانستان میں سکولوں پر حملوں میں اضافہ ہواہے صر ف گزشتہ برس کے دوران سکولوں پر 192حملے ہوئے طالبان اور دیگر شدت پسند گروپوں کی دھمکیوں اور سکیورٹی خطرات کے پیش نظر ایک ہزار سے زائد سکول بند کئے گئے اگرچہ طالبان اور شدت پسند گروپوں نے لڑکیوں کو تعلیم نہ دینے کی اپنی سوچ کو تبدیل کیا ہے تاہم اس کے باوجود وہ تعلیم کی اہمیت کو تسلیم نہیں کر رہے اور تمام سکول بند کرانے کا نظریہ رکھتے ہیں۔ یونیسف کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ہینریٹا فور نے اس صورتحال کو افسوسناک قرار دیا ہے ۔انہوں نے کہا عالمی ادارہ کو بالخصوص افغانستان میں سکولوں اورتعلیمی نظام کی تباہی پر بڑی تشویش ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ دنیاکے دیگر علاقوں کی طرح افغانستان میں تعلیمی صورتحال کی بہتری کے لئے اپنی کوششیں جاری رکھے گا۔ یونیسف کا کہنا ہے کہ گزشتہ برس کے پارلیمانی انتخابات کے موقع پر سکولوں کو پولنگ سٹیشنوںکے طور پر استعمال کرنا بھی حملوں کی ایک وجہ ہوسکتی ہے ،یہ سوچ جمہوریت مخالف طالبان کی ذہنیت کی عکاسی کرتی ہے۔