اسلام آباد۔18دسمبر (اے پی پی):وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ چالیس سال کی جنگ و جدل کے بعد افغانستان میں قیام امن کا موقع میسر آ رہا ہے، افغانستان میں ابھرتے ہوئے انسانی بحران کےحل کے لیے فوری اقدامات نہ کئے گئے تو اس کے اثرات ہمسایہ ممالک، خطے اور دنیا بھر کیلئے خطرے کا باعث ہو سکتے ہیں، ہم مسئلہ کشمیر کے حوالے سے او آئی سی کی مسلسل حمایت پر او آئی سی کے شکر گزار ہیں، ستاون مسلم ممالک کی آواز کی حامل او آئی سی،
اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کیلئے موثر کردار ادا کر سکتی ہے، پاکستان، کویت کے ساتھ اپنے برادرانہ تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتا جو دو طرفہ تعلقات، مشترکہ مذہب و اقدا ر کے بندھنوں میں بندھے ہیں، صحت، صنعت وتجارت اور دیگر باہمی دلچسپی کے شعبوں میں دو طرفہ تعاون کے فروغ کے متمنی ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلامی تعاون کی تنظیم او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے غیر معمولی اجلاس میں شرکت کیلئے تشریف لائے ہوئے کویت کے وزیر خارجہ شیخ ڈاکٹر احمد ناصر المحمد الصباح کی وفد کے ہمراہ وزارت خارجہ آمد اور ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
اپنے کویتی ہم منصب شیخ ڈاکٹر احمد ناصر المحمد الصباح کی وفد کے ہمراہ وزارت خارجہ آمد پر وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے خیر مقدم کیا۔ کویتی وزیر خارجہ نے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی سے ملاقات بھی کی۔ وزیر خارجہ نے کویتی وزیر خارجہ کو وزارتِ خارجہ آمد پر خوش آمدید کہا۔
کویتی وزیر خارجہ نے او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے غیر معمولی اجلاس کی میزبانی پر وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کو مبارکباد دی۔وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان، کویت کے ساتھ اپنے برادرانہ تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور کویت کے درمیان دو طرفہ تعلقات، مشترکہ مذہب و اقدا ر کے بندھنوں میں بندھے ہوئے ہیں۔ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان کویت کے ساتھ ، صحت، صنعت وتجارت اور دیگر باہمی دلچسپی کے شعبوں میں دو طرفہ تعاون کے فروغ کا متمنی ہے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ کویت، ہنرمند افرادی قوت میں اضافے کیلئے پاکستان کے انجینئرز اور ڈاکٹرز کی خدمات سے استفادہ کر سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان خلیج تعاون کونسل کے ارکان کے درمیان بہتر تعلقات کیلئے کویت کے مثبت کردار کو تسلیم کرتا ہے۔مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان مسلمان ممالک کے درمیان یکجہتی کو مضبوط بنانے کیلئے کویت کی کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان، مارچ 2022 میں او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے اڑتالیسویں اجلاس کی میزبانی کیلئے تیار ہے، مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ یکے بعد دیگرے دو وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاسوں کی میزبانی، مسلم امہ کیلئے پاکستان کی سنجیدہ سوچ کی ترجمانی کرتی ہے ۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان، او آئی سی کو مسلم امہ کی مستحکم آواز جانتے ہوئے، اسلامو فوبیا، امن و سلامتی اور دیرینہ تنازعات کے حل کیلئے او آئی سی کے موثر کردار کا متقاضی ہے۔ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ چالیس سال کی جنگ و جدل کے بعد افغانستان میں قیام امن کا موقع میسر آ رہا ہے، افغانستان میں ابھرتے ہوئے انسانی بحران کے حل کے لیے فوری اقدامات نہ کئے گئے تو اس کے اثرات ہمسایہ ممالک، خطے اور دنیا بھر کیلئے خطرے کا باعث ہو سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم مسئلہ کشمیر کے حوالے سے او آئی سی کی مسلسل حمایت پر او آئی سی کے شکر گزار ہیں، ستاون مسلم ممالک کی آواز کی حامل او آئی سی، اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کیلئے موثر کردار ادا کر سکتی ہے۔
کویتی وزیر خارجہ نے کویت کی تعمیر و ترقی میں کویت میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کے مثبت کردار کو سراہا ۔ کویتی وزیر خارجہ شیخ ڈاکٹر احمد ناصر المحمد الصباح نے بھرپور میزبانی پر وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا شکریہ ادا کیا۔