اسلام آباد۔22جولائی (اے پی پی):سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہاہے کہ افغانستان میں امن و استحکام خطے میں امن و استحکام کیلئے ناگزیر ہے۔ ترکیہ استنبول سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق پاکستان ،ترکیہ اور آذربائیجان کے سپیکرز کا سہ فریقی اجلاس ترکیہ کے شہر استنبول میں منعقد ہوا ۔اجلاس میں سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف ، ترکیہ کی گرینڈ نیشنل اسمبلی کے سپیکر مصطفیٰ سنتوپ اور آذربائیجان کی مجلس ملی کی سپیکر صاحبہ گفارووا کے علاوہ تینوں ممالک کی پارلیمانی وفود نے شرکت کی ۔
اجلاس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوے ترکیہ کی گرینڈ نیشنل اسمبلی کے اسپیکر مصطفیٰ سنتوپ نے پاکستان کے قومی اسمبلی کے سپیکر راجہ پرویز اشرف اور آذربائیجان کی مجلس ملی کی سپیکر صاحبہ گفارووا کا خیر مقدم کرتے ہوئے اجلاس میں شرکت پر شکریہ ادا کیا ۔انہوں نے کہا کہ تینوں برادر اسلامی ممالک وسائل سے مالامال ہیں اور تینوں ممالک کی پارلیمانوں کو تمام شعبوں میں تعاون کو وسعت دینے کیلئے نئی راہیں تلاش کرنے کی ضرورت ہے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ تینوں برادر ممالک کا سہ فریقی اجلاس ایک اہم فورم ہے جو تینوں ممالک میں تعلقات کو مزید مستحکم بنانے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوے سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ خطے کی سیکورٹی کو یقینی بنانے کیلئے نئی راہیں تلاش کرنا سہ فریقی اجلاس کا بنیادی ایجنڈا ہے ۔انہوں نے اجلاس کے شرکاء پر علاقائی امن اور سیکورٹی کو زیر بحث لانے اور اپنی حکومتوں کیلئے مشترکہ لائحہ عمل بنانے کی ضرورت پر زور دیا ۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں امن اور استحکام کیلئے پرعزم ہے انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امن و استحکام خطے میں امن و استحکام کیلئے ناگزیر ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ تینوں ممالک کے درمیان قریبی تعاون ” جیو اور جینے دو ” کی طویل مدتی پالیسی پر عمل پیرا ہونا ہے جس کا مقصد علاقائی امن و استحکام کو یقینی بنانے کیلئے تمام وسائل کو بروئے کار لانا ہے ۔
سپیکر نے روس اور یوکرین کے مابین جنگ کے علاقائی اور عالمی سطح پر منفی اثرات کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوے کہا کہ روس یوکرین تنازعہ میں نیٹو کا کردار اہم ہے ۔اجلاس میں استنبول اعلامیہ کی بھی منظوری دی گئی اعلامیے میں علاقائی استحکام ، سلامتی اور خوشحالی کو فروع کیلئے تینوں ممالک کے درمیان وسیع تعاون پر زور دیا گیا ۔
اعلامیہ میں مسئلہ جموں و کشمیر پر تینوں بردار ممالک کی اصولی موقف کو دہرایا گیا اور اس مسئلے کو اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل کی قراردادوں اور کشمیر کے عوام کی امنگوں کے مطابق منصافہ اور پر امن حل کی ضرورت پر زور دیا ۔سہ فریقی اجلاس 2023 میں پاکستان کی میزبانی میں منعقد کرنے پر اتفاق کیا گیا۔