افغانستان میں انسانی بحران کے خطرے سے نمٹنے کے لیے ہنگامی امداد کی ضرورت ہے، سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ

61

اقوام متحدہ۔2ستمبر (اے پی پی):اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیرش نےافغانستان کے لیے بین الاقوامی امداد کی اپیل کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ افغانستان سے امریکی اور اتحادی فوج کے انخلا اور طالبان کے کنٹرول کے بعد انسانی بحران کا شدید خطرہ ہے جس سے نمٹنے کےلیےافغان عوام کو ہنگامی امداد کی ضرورت ہے ۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق انہوں نے گزشتہ روز عالمی برادری سے افغان عوام کو ہنگامی امداد فراہم کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ انہیں افغانستان میں بڑھتے ہوئے انسانی اور اقتصادی بحران پر شدید تشویش ہے جس کے باعث بنیادی سہولیات کے مکمل خاتمے کا خدشہ ہے لہذا افغان بچوں، خواتین اور مردوں کو بین الاقوامی برادری کی طرف سے تعاون اور حمایت کی جتنی ضرورت آج ہے اتنی پہلے کبھی نہیں تھی۔

سیکرٹری جنرل نے کہا کہ ہر 3 میں سے ایک افغان شہری یہ تک نہیں جانتا کہ اسے اگلے وقت کا کھانا کہاں سے ملے گا جبکہ آئندہ سال 5 سال تک کی عمر کے نصف سے زیادہ بچے شدید غذائی قلت کا شکار ہو سکتے ہیں،

لوگ روزانہ بنیادی اشیااور سہولیات تک رسائی سے محروم ہو رہے ہیں اس لیے افغان عوام بین الاقوامی برادری کی مدد اور اظہاریک جہتی کی ضرورت ہے۔سیکرٹری جنرل نے کہا کہ رکن ریاستیں اس مشکل وقت میں افغان عوام کی مدد کریں اور بروقت اوروسیع فنڈز فراہم کریں۔

اقوام متحدہ کےدفتر برائے انسانی امور (او سی ایچ اے) کے ترجمان جنز لئیرکے نے کہا ہے کہ اس عالمی ادارے کی طرف سے افغانستان کے لیے 1.3ارب ڈالر کی مالی امداد کی اپیل کی گئی لیکن اب تک صرف 39 فیصد فنڈز ہی حاصل ہو سکے ہیں۔