واشنگٹن۔30ستمبر (اے پی پی):امریکہ میں پاکستان کے سفیر ڈاکٹر اسد مجید خان نے کہا ہے کہ انسانی المیےاور پناہ گزینوں کے بحران سے بچنے کے لئے افغانستان کو تنہا نہیں چھوڑا جا سکتا، افغانستان میں طویل مدتی امن اور استحکام کے لئے عالمی برادری کو مل کر کام کرنا ہوگا۔
انہوں نے یہ بات جمعرات کو پنسلوانیایونیورسٹی کے شعبہ بین لاقوامی تعلقات عامہ کے زیرا ہتمام ’’پاک -امریکہ تعلقات اور افغانستان کی حالیہ پیشرفت اور مستقبل “کے موضوع پر ویبنار میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہی۔
ڈاکٹر اسد مجید خان نے افغان مستقبل سمیت افغانستان کی موجودہ صورتحال پر پاکستان کے نقطہ نظر کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ یہ موقف اپنایا کہ افغان مسئلے کا کوئی فوجی حل نہیں ہے، افغانستان میں پائیدار امن کیلئے تمام افغان فریقین کو ایک نقطہ پر آنا ہوگا، مسئلہ افغانستان کے حل کیلئے صدر اوباما کے دور سے ہی بات چیت شروع ہو چکی تھی۔
انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں افغانستان کی سرزمین پاکستان سمیت کسی کے خلاف استعمال نہ ہو، افغانستان میں انسانی حقوق بالالخصوص خواتین کے حقوق کا احترام کیا جانا چاہئے، افغانستان میں انتقال اقتدار بہتر انداز میں کیا جا سکتا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے سب سے زیادہ جانی و مالی نقصان اٹھایا، افغانستان میں بد امنی پورے خطے میں کسی کے حق میں نہیں ہے، ہم افغانستان میں امن چاہتے ہیں۔
پاکستانی سفیر نے کہا کہ افغانستان میں ایک نئی حکومت قائم ہو چکی ہے جو کہ ایک حقیقت ہے، اب دنیا چاہے اسے تنہا چھوڑے یا ساتھ لے کر چلے۔ انہوں نے کہا کہ انسانی المیےاور پناہ گزینوں کے بحران سے بچنے کے لئے افغانستان کو تنہا نہیں چھوڑا جا سکتا، افغانستان میں طویل مدتی امن اور استحکام کے لئے عالمی برادری کو مل کر کام کرنا ہوگا۔ اس موقع پر پاکستانی سفیر نے تجزیہ کاروں اور تعلیمی ماہرین اور طلباء کے سوالات کے جوابات بھی دیئے۔