اسلام آباد۔8ستمبر (اے پی پی):وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی برائے بین المذاہب ہم آہنگی و مشرق وسطی امور اور پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ افغانستان کے حوالے سے پاکستان کی پالیسی بہت واضح ہے، ہم نے روز اول سے کہا ہے کہ دنیا کو افغانستان کو مضبوط بنانا چاہیے، پاکستان بہت واضح ہے کہ ہم نہ کسی کو اپنے ملک میں مداخلت کرنے دیں گے نہ دوسرے ممالک میں مداخلت کرتے ہیں، دکھ کی بات ہے کہ پاکستان میں بیٹھ کر کچھ لوگ یہ پروپیگنڈا کریں کہ پاکستان افغانستان میں مداخلت کر رہا ہے وہ تو ہندوستان کی دوستی، پاکستان دشمنوں کی دوستی نبھا رہے ہیں۔
بدھ کو جاری اپنے ویڈیو پیغام میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کا بیانیہ بہت واضح ہے کہ افغانستان کا امن پاکستان کا امن ہے اور پاکستان کا امن افغانستان کا امن ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں بیٹھ کر 20 سال سے ہندوستان جو کھیل کھیلتا رہا ہے وہ دنیا کے سامنے آ چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی اب کوشش یہ ہے کہ وہ کسی طریقے سے پاکستان میں دہشت گردی اور تخریب کاری کرے، فرقہ وارانہ فسادات پھیلائے اور اس کو افغانستان کے ساتھ جوڑا جائے تاکہ پاکستان کے ساتھ افغانستان کے تعلقات خراب ہوں۔
حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ ہم سب پر بہت بڑی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ افغانستان میں جو تبدیلی آئی ہے اور اس کے پاکستان کے ساتھ جو مثبت اثرات ہیں اس کو ہم نے محفوظ بنانا ہے، اس کے لئے ہمیں کوشش کرنی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بہت افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ جو لوگ آج بھی بات کرتے ہیں کہ پاکستان افغانستان میں مداخلت کر رہا ہے، یہ لوگ پاکستان میں کھڑے ہو کر ہندوستان اسرائیل اور پاکستان دشمنوں کا بیانیہ کو پھیلانا چاہتے ہیں، ان سے کہنا چاہتا ہوں کہ پاکستان بہت واضح ہے کہ ہم نہ کسی کو اپنے ملک میں مداخلت کرنے دیں گے نہ دوسرے ممالک میں مداخلت کرتے ہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ افغان طالبان بار بار کہہ رہے ہیں کہ وہ اپنی سرزمین پاکستان کیخلاف استعمال نہیں ہونے دینگے ہم اس پر ان کے شکر گزار ہیں اور ہم یہ بھی کہنا چاہتے ہیں کہ افغان طالبان ہمارے حکم کی تابع نہیں، ہم اپنے طور پر ایک پڑوسی، دوست، بھائی کو جو مشورہ دے سکتے ہیں وہ ضرور دیتے ہیں لیکن ہم ان پر کوئی حاکم نہیں ہیں ان کے فیصلہ ساز نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ فیصلے افغانوں نے خود کرنے ہیں اور اس پر عمل انہوں نے خود کرنا ہے۔ نمائندہ خصوصی نے کہا کہ دکھ کی بات ہے کہ پاکستان میں بیٹھ کر کچھ لوگ یہ پروپیگنڈا کریں کہ پاکستان افغانستان میں مداخلت کر رہا ہے وہ تو ہندوستان کی دوستی اور پاکستان دشمنوں کی دوستی نبھا رہے ہیں۔