ہری پور۔ 07 دسمبر (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے ریاستی و سرحدی علاقوں اور امور کشمیر انجینئر امیر مقام نے کہا ہے کہ افغان حکومت کو چاہیے کہ وہ اپنے مہاجرین کی آباد کاری کو ممکن بنائے،ہماری خواہش ہے کہ افغان مہاجرین باعزت طریقے سے اپنے وطن واپس جائیں اور وہاں جا کر پاکستان کی قدر کریں،افغانستان حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ کنٹرول کرے کہ افغان سے پاکستان میں دہشت گردی نہ ہو اور جو لوگ پاکستان کے اندر کسی واقعے میں ملوث ہیں اُنکی دوسری پناہ گاہ افغانستان نہ بنے،جو پاکستان سے مخلص نہیں اور خلاف کام کر رہے ہیں اُن کا دوسرا گھر افغانستان نہیں ہونا چاہیے کیونکہ یہ سب افغانستان کے مفاد میں نہیں ہے۔
وہ ہفتے کے روز افغان مہاجر کیمپ نمبر 12 میں افغان مہاجرین اور مشران سے خطاب کر رہے تھے۔ وفاقی وزیر انجنئیر امیر مقام کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ایک پارٹی جو ملکی سالمیت اور کیپٹل پر حملہ کرتی ہے تو اُسکے لشکروں اور حملوں میں افغان مہاجرین کی شرکت قابل افسوس ہے،یہ آپ سب کا فرض بنتا ہے کہ سوشل میڈیا کا غلط استعمال کرنے والے نوجوانوں کو کنٹرول کریں اور اُن کو بتائیں کہ جس جگہ آپ اینٹی پاکستان بات کرتے ہیں تو آپ اپنے افغان بھائیوں سے اچھائی نہیں بلکہ زیادتی کر رہے ہیں آپ لوگوں کو ایسے عناصر کی نشاندہی کرنی چاہیے۔
وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان گزشتہ 45 سالوں سے افغان مہاجرین کی میزبانی کرتا چلا آ رہا ہے ، آج بھی 30 لاکھ افغان مہاجرین پاکستان میں قیام پزیر ہیں،پاکستانی عوام نے ہمیشہ فراخدلی کا مظاہرہ کیا اور کبھی کوئی ایسا واقعہ رونما نہیں ہوا جس میں پاکستانی عوام افغان مہاجرین کے خلاف اُٹھ کھڑے ہوئے ہوں لیکن افغان حکومت کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے شہریوں کی واپسی کے لیے اقدامات کرے تاکہ جو لوگ پاکستان میں رہ گئے ہیں وہ باعزت اپنے وطن لوٹ سکیں۔
امیر مقام نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان اور کابینہ نے افغان مہاجرین کو مزید ایک سال کی توسیع دی ہے،افغان مہاجرین کی مشکلات کو کم کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے،ڈسپنسری،سکول اور پانی کی سکیموں سمیت دیگر پراجیکٹس کے لیے ملکی اور بین الاقوامی سطح پر بھی کمشنریٹ اور وزارت کام کر رہی ہے تاہم یو این سمیت دیگر اداروں اور ممالک کو بھی چاہیے کہ وہ کھل کر پاکستان کا ساتھ دیں تاکہ جو لوگ اُنکی میزبانی کر رہے ہیں اُنکی بہتری کے لیے بھی کام ہو سکے۔