افغان مسئلہ کا فوری حل ناگزیر ہے، اس سلسلے میں تمام اسلامی ممالک کو مل کر کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔ سابق پاکستانی سفیر نجم الثاقب

87
پاک افغان ٹارگٹ بال چیمپئن شپ ،پاکستان نے افغان ٹیم کوشکست دے دی

اسلام آباد۔22مارچ (اے پی پی):سابق پاکستانی سفیر نجم الثاقب نے کہا ہے کہ تاریخ گواہ ہے کہ افغانستان پر کوئی بھی بیرونی قوت تسلط قائم نہیں کر سکتی، افغان مسئلہ کا فوری حل ناگزیر ہے، اس سلسلے میں تمام اسلامی ممالک کو مل کر کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔

منگل کو پی ٹی وی کے پروگرام کابل آور میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان ہر فورم پر افغان ایشو کو اٹھا رہے ہیں، اسلام آباد میں جاری اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) وزرائے خارجہ کونسل اجلاس میں بھی افغان مسئلہ کو اجاگر کیا گیا ہے اور توقع ہے کہ او آئی سی کانفرنس کے مشترکہ اعلامیے میں افغان مسئلہ کے حوالے سے پیشرفت ہو گی، جسطرح اسلامو فوبیا کے معاملے پر تمام اسلامی ممالک نے یک جہتی کا مظاہرہ کیا، اگر اسی طرح افغان ایشو پر بھی یک زبان ہو کر آواز اٹھائی جائے تو اس کے ضرور مثبت نتائج برآمد ہوں گے۔

سابق پاکستانی سفیر نے کہا کہ اگر موجودہ حالات میں افغانستان کو تنہا چھوڑا گیا تو نہ صرف خطے بلکہ پوری دنیا پر اس کے منفی اثرات مرتب ہوں گے، عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ افغان ایشو پر خصوصی توجہ دے اور اس کے منجمد اثاثے بحال کرنے کیلئے ذمہ دارانہ کردار ادا کرے تاکہ افغانستان کی معیشت دوبارہ اپنے پائوں پر کھڑی ہو سکے۔

انہوں نے کہا کہ تین ماہ کے اندر دو مرتبہ او آئی سی ممالک کی میزبانی پاکستان کیلئے باعث اعزاز ہے، ملک دشمن عناصر پاکستان کو تنہا کرنے کی کوشش کر رہے تھے لیکن ان کے خوابوں اور ارادوں پر پانی پھر گیا، او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کا 48واں اجلاس ایجنڈے کے لحاظ سے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔

نجم الثاقب نے کہا کہ اسلامو فوبیا کے خلاف جنگ کا آغاز ہو چکا ہے تاہم آگے بھی ہمیں مل کر اسلامو فوبیا کے تدارک کیلئے مزید کوششیں کرنا ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ او آئی سی کانفرنس میں مسئلہ کشمیر پر سیر حاصل گفتگو کی گئی ہے، او آئی سی سیکرٹری جنرل کا مسئلہ کشمیر پر بیان پاکستان کے اصولی موقف کی غمازی کرتا ہے، انہوں نے بھارت کے 5 اگست 2019ءاقدامات کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔