اسلام آباد۔14مئی (اے پی پی):ملک بھر کے بیس سے زائد جید علماء کرام اور مشائخ عظام نے پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں کی جانب سے پرتشدد احتجاج کے دوران ملک کے دفاعی اداروں، حساس تنصیبات اور شعائر اسلام و شہدا کی یادگاروںکو نذر آتش کرنے کے واقعات کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے حکومت اور متعلقہ اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ ان واقعات میں ملوث افراد کو کسی طور پر معاف نہ کیا جائے اور سپیشل ملٹری کورٹس میں ان مقدمات کو چلایا جائے، مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے علماء و مشائخ نے افواج پاکستان اور دفاعی اداروں کے ساتھ مکمل اظہار یکجہتی بھی کیا اور اعلان کیا کہ ایک سیاسی جماعت کو خصوصی ریلیف فراہم کئے جانے کے خلاف تمام علماء پی ڈی ایم کے پیر کو اسلام آباد میں ہونے والے احتجاج میں بھرپور شرکت کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو ملک بھر کے علماء کرام مشائخ عظام کے ساتھ مشاورتی اجلاس کے بعد مقامی ہوٹل میں پریس کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انصار الامہ کے سربراہ مولانا فضل الرحمان خلیل نے کہا کہ ملک پاکستان میں چند دن پہلے جو کھیل کھیلا گیا وہ ملکی تاریخ کا ایک سیاہ ترین باب ہے ،پہلی مرتبہ سیاست اوراحتجاج کے نام پرملک کے اندرسے فوجی تنصیبات اوراملاک پرایساحملہ کیاگیا کہ جس کی مثال پاکستان کی سیاسی تاریخ میں نہیں ملتی تاہم ماضی میں ایک دہشت گرد جماعت کی طرف سے جی ایچ کیو پر حملہ کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ آج ایک سیاسی جماعت نے دہشت گرد اور بلوائیوں کے جی ایچ کیو پر حملہ کی یاد تازہ کردی ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، سیاسی جماعت کے کارکنوں نے اپنے قائد کی ایما پر جی ایچ کیو،کورکمانڈر ہائوس اور دیگر دفاعی تنصیبات پر شہدا کی یادگاروں کوجس طرح سے نقصان پہنچایا 75سالہ تاریخ میںکوئی دشمن بھی اس طرح نہیں کرسکا۔
انہوں نے کہا کہ احتجاج کے نام پربلوائیوں نے مساجدکو بھی نذرآتش کیا اور کلمہ طیبہ و دیگر شعائر اسلام کی توہین کی، قائداعظم محمدعلی جناح کی نوادرات کوبھی جلایاگیا، یادگارشہدا کی توڑ پھوڑکی گئی، ہم ان تمام واقعات کی پرزورالفاظ میں مذمت کرتے ہوئے یہ سمجھتے ہیں کہ یہ سب کچھ ایک سوچی سمجھی سازش اورمنصوبہ بندی سے کیاگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم حکومت سے فوری طور پر ان واقعات میں ملوث عناصر اور ان کے سہولت کاروںکو عبرتناک سزا دینے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
مولانا فضل الرحمان خلیل نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ یہ جلائوگھیرائواورتوڑپھوڑکرنے والے ریاست کے باغی ہیں، تحریک انصاف اورکالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) میں کوئی فرق نہیں رہا، یہ فساد فی الارض کے مرتکب ہوئے ہیں، ان کے ساتھ ریاست وہ سلوک کرے جوایک باغی کے ساتھ کیاجاتاہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم افواج پاکستان کی قیادت اور دفاعی اداروں کو بھی خراج تحسین پیش کرتے ہیں کہ جنہوں نے اس ساری دہشت گردی ،لوٹ مار، توڑ پھوڑاورجلائوگھیرائو پر صبر و تحمل کا مظاہرہ کیا اوردشمن کی سازش کوناکام بنایا ، تمام محب وطن پاکستانی، مذہبی وسیاسی جماعتیں ،سول سوسائٹی اپنی افواج ، ملک کے سلامتی کے اداروں ، پاکستان کے استحکام اور امن کے ساتھ کھڑے ہیں اور کسی کو بھی اجازت نہیں دیں گے کہ وہ بیرونی آلہ کار بن کردشمن کا ایجنڈہ پاکستان پرمسلط کرے ۔
انہوں نے کہا کہ یہ ملکی سالمیت اوردفاع کا معاملہ ہے، ملکی سلامتی اوردفاع پرحملہ کرنے والے سیاسی جماعت کے کارکن نہیں بلکہ ملک دشمن ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عدلیہ کے فیصلوں پرمذہبی جماعتوں کے کارکن ہم سے سوال کررہے ہیں کہ بلوائیوں نے ملک و قوم کے خلاف جن جرائم کا ارتکاب کیا اس کا ہزارواں حصہ بھی اگر مذہبی طبقے سے تعلق رکھنے والا کوئی گروہ کرتا تو اس کے خلاف حکومت اور ریاستی اداروں کا ردعمل کیا ہوتا؟ یہ دوہرامعیارنہیں چلے گا ، انصاف کے دوہرے پیمانے کو ہم قبول نہیں کریں گے ۔ہم سمجھتے ہیں کہ قومی سلامتی کے معاملات میں کسی مجرم کو کسی عدالت کی طرف سے کوئی ریلیف نہیں ملنا چاہیے اگر یہ روش برقرار رہی تو قومی اداروں میں تصادم کی راہ ہموار ہوگی جو کسی طرح ملک وملت کے مفاد میں نہیں ۔اس کے ساتھ ساتھ ہم مفتیان کرام سے بھی گزارش کرتے ہیں کہ وہ باغیوں اوربلوائیوں کے حوالے سے جانب دارانہ عدالتی فیصلوںکا شرعی جائزہ لیں اورمتفقہ فتوی جاری کریں ہم اس مشکل گھڑی میں ملک کے دفاع اور سلامتی کے لیے پاک فوج کے ساتھ کھڑے ہیں، ملکی سلامتی اورتحفظ کے لیے جہاں جہاں ہماری ضرورت پڑی ہم اپنی فواج اورریاست کے ساتھ کھڑے ہوں گے ۔ انہوں نے کہا کہ پوری قوم کو ایسے مربوط اقدامات کرنے چاہئیں کہ دنیا کو پتہ چلے کہ قوم متحد ہے۔ آج دشمن سیاسی پارٹی کے ملک دشمن کام پر بھارت میں خوشیاں منا رہا ہے، محب وطن شہری ملک کے دفاع کیلئے آگے آئیں تاکہ ملکی املاک کو نقصان پہنچانے والوں کا محاسبہ ہوسکے، ایسے عناصر کے راستے بند کرنے کیلئے مجرموں کو قرار واقعی سزا دینی چاہئے۔
وفاقی مدارس العربیہ پنجاب کے ناظم قاضی عبدالرشید نے کہا کہ بلوائیوں نے ملک کے طول و عرض پر فساد برپا کیا اور آج دشمن ان کی حرکتوں پر خوش ہے اور محب وطن پاکستانی کے دل خون کے آنسو رو رہے ہیں۔ بلوائیوں نے مساجد اور مدارس سمیت دفاعی اداروں پر حملے کیا، کور کمانڈر کے گھر کو نذر آتش کیا اور شہدا کی یادگاروں پر پتھر برسائے۔ انہوں نے کہا کہ قومی نقصان کرکے سیاست نہیں کی جاسکتی اور نہ اس کی اجازت دی جاسکتی ہے۔ملک دشمن کارروائیوں پر ہم عہد کرتے ہیں کہ ملک کا دفاع کریں گے۔ پاکستان کاہر بوڑھا، بچہ اور جوان ملک کے دفاع کرنے کیلئے ہر قربانی کیلئے تیار ہے، سیاسی اختلافات بھلا کر ہمیں دفاع پاکستان کیلئے اکٹھا ہونا ہے۔
جمعیت علمائے اسلام کے رہنما ڈاکٹر عتیق الرحمان نے کہا کہ جو باتیں اس ایک سیاسی جماعت کے حوالہ سے آج پوری قوم کر رہی ہے ان کے تانے بانے اسرائیل اور بھارت سے ملے ہوئے ہیں، یہ بات ہم بیس سال سے کہتے آرہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی اختلاف کا یہ مطلب نہیں ہوتا کہ پرتشدد کارروائیاں کی جائیں اور ملک دشمنی کا ثبوت دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ باقی سیاسی جماعتیں بھی احتجاج کرتی آئی ہیں لیکن ملکی سیاسی تاریخ میں ایسے پرتشدد احتجاج کی مثال نہیں ملتی۔ اہل حدیت پاکستان کے ڈپٹی جنرل سیکرٹری سید عتیق الرحمان شاہ نے کہا کہ بچپن میں جو عمران سیریز پڑھی تھی اس کا اصل چہرہ آج سامنے آگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پرتشدد واقعات کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے دراصل یہ دشمن کے بنائے ہوئے ایجنڈا کی تکمیل ہے۔
انہوں نے ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ پریس کانفرنس کے دوران جمعیت علماء و مشائخ پاکستان کے سربراہ مولانا سعید الرشید نے بھی خطاب کیا اور کہا کہ تحریک انصاف ایک سال سے فوج کے خلاف بیانات اور نفرت پھیلا رہی ہے اور نوجوانوں کو اشتعال دلوا رہی ہے جس کا نتیجہ گزشتہ دنوں ملک گیر پرتشدد مظاہروں کی شکل میں سامنے آیا جنہوں نے دفاعی اداروں اور شہدا کی یادگاروں کو نشانہ بنایا۔ بھارت جو کام 75 سال میں نہ کرسکا یہ انہوں نے ایک سال میں کر دکھایا۔ پریس کانفرنس سے مولانا عبدالرزاق اور دیگر نے بھی خطاب کیا اور اس بات کا اعلان کیا کہ تمام دینی مدارس اور مساجد کے علماء کی طرف سے ان واقعات کی مذمت کی جارہی ہے اور تمام لوگ انصاف کے دہرے معیار کے خلاف پی ڈی ایم کے احتجاج میں بھرپور شرکت کریں گے۔