اقبال کا فلسفہ اور وژن پاکستان کی سافٹ پاور کا اہم حصہ ہے، ملک کے مثبت تشخص کو اجاگر کرنے کیلئے اقبال کے کلام کو فروغ دیا جائے گا، وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال

111
Ahsan Iqbal

اسلام آباد۔17جنوری (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی، اصلاحات و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ اقبال کا فلسفہ اور وژن پاکستان کی سافٹ پاور کا اہم حصہ ہے، ملک کے مثبت تشخص کو اجاگر کرنے کے لیے اقبال کے کلام کو فروغ دیا جائے گا، منصوبے پر ایک ماہ کے اندر کام شروع کیا جائے گا،اقبال کا ورثہ نوجوان نسل کے لیے فکری اور نظریاتی اثاثہ ہے۔جمعہ کو اقبال اکیڈمی کی استعداد کار بڑھانے اور اقبال کے فلسفے کو فروغ دینے کے لیے وزارت منصوبہ بندی میں اہم اجلاس منعقد ہوا ۔ اجلاس میں وزارت منصوبہ بندی، قومی ورثہ و ثقافت ڈویژن اور اقبال اکیڈمی کے نمائندے شریک ہوئے ۔

احسن اقبال نے کہا کہ یہ منصوبہ اقبال کے فلسفے کو فروغ دینے اور اقبال اکیڈمی کی استعداد کار میں اضافے کے لیے ایک اہم پیش رفت ثابت ہو سکتا ہے، اقبال کے کلام کو پاکستان کی سافٹ پاور کا حصہ قرار دینا اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ حکومت اقبال کی فکر کو قومی تشخص اور بین الاقوامی سطح پر پاکستان کے مثبت امیج کو اجاگر کرنے کے لیے استعمال کرنا چاہتی ہے۔انہوں نے کہا کہ اقبال ریسرچ سینٹر کے قیام اور اقبال اکیڈمی کو خودمختار اور مضبوط بنانے کے عزم سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت علمی و فکری ترقی پر سنجیدگی سے توجہ دے رہی ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ قائداعظم نے اقبال اکیڈمی کے لیے ایک لاکھ روپے مختص کیے تھے جو آج کے 40-50 کروڑ کے برابر ہیں،اقبال اکیڈمی اب الگ خودمختار ادارہ کے طور پر کام کر رہی ہے،اقبال اکیڈمی کو مضبوط اور خودمختار ادارہ بنانا ہماری قومی ذمہ داری ہے۔

احسن اقبال نے کہا کہ دنیا بھر کے 6 ہزار کتب خانوں میں اقبال کی تخلیقات موجود ہیں،اقبال کے کلام کو عالمی سطح پر پیش کرنے کے لیے پی ایس ڈی پی کے تحت منصوبہ بنایا جا سکتا ہے، سیالکوٹ میں اقبال ریسرچ سینٹر کے قیام کی ضرورت ہے،فیض احمد فیض سینٹر کی طرز پر اقبال سینٹر وقت کی اہم ضرورت ہے۔ احسن اقبال نے کہا کہ اقبال اکیڈمی کو چاروں صوبوں، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر تک وسعت دی جائے گی۔