اسلام آباد۔24مئی (اے پی پی):اقتصادی امور کے وفاقی وزیر عمر ایوب خان نے غیرملکی معاونت سے جاری منصوبوں کی بروقت تکمیل پر توجہ دینے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
وفاقی وزیر کی زیر صدارت غیرملکی معاونت سے جاری منصوبوں کے حوالہ سے قومی رابطہ کمیٹی (این سی سی۔این ایف پی) کے پیر کو یہاںاقتصادی امور ڈویژن میں منعقدہ اجلاس کے دورا ن سڑکوں، مواصلات اور فنانس و ریونیو سیکٹرز کے منصوبوں کاجائزہ لیا گیا۔
اقتصادی امور ڈویژن سے جاری بیان کے مطابق اجلاس میں پارلیمانی سیکرٹری محمد یعقوب شیخ، سیکرٹری اقتصادی امور اور وزار ت مواصلات، این ایچ اے، فنانس ڈویژن، ایف بی آر، سٹیٹ بنک آف پاکستان، نیا پاکستان ہائوسنگ ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور صوبائی حکومتوں کے حکام نے شرکت کی۔ این سی سی۔این ایف پی کے اجلاس کے دوران گزشتہ اجلاس کے دورا ن کمیٹی کے فیصلوں پر عملدرآمد کی پیشرفت کاجائزہ لیا گیا۔
کمیٹی کے اجلاس میں ٹرانسپورٹ سیکٹر میں 6.1 ارب ڈالر کی سڑکوںکی تعمیر کے پندرہ منصوبوں اور فنانس اینڈ ریونیو سیکٹر میں 1.3 ارب ڈالر مالیت کے پانچ جاری منصوبہ جات کا جائزہ لیا گیا۔ یہ منصوبے ایشیائی ترقیاتی بنک، عالمی بنک، چین، سعودی فنڈ برائے ترقی، جاپان اور جنوبی کوریا فنڈ فراہم کر رہے ہیں۔
وفاقی وزیر عمر ایوب خان نے ان شعبوں میں منصوبوں پر موثر عملدرآمد کو یقینی بنانے کیلئے متعلقہ وزارتوں اور محکموں کی تعریف کی۔ روڈ سیکٹر کے منصوبوں پر پیشرفت کاجائزہ لیتے ہوئے وفاقی وزیر نے گلگت۔چترال روڈ کال کتکت این45 ، خیبر پختونخوا ملاکنڈ ٹنل اور آزادکشمیر میں چیلابندی پلتیکا روڈ کے منصوبوں پر عملدرآمد کی ہدایت کی۔ انہوں نے ایسٹ بے۔
گوادر ایکسپریس وے، بلوچستان میںاین 50اور این70، سندھ میںانڈس ہائی وے اور کے پی میں این 55 کی تعمیر کے بقیہ کام کی جلد از جلد تکمیل کیلئے متعلقہ حکام کو ہدایت کی۔ اقتصادی امور ڈویژن کے وفاقی وزیر نے فنانس اینڈ ریونیو سیکٹر میں اصلاحات کے حوالہ سے حکومت کی خصوصی توجہ پر بھی روشنی ڈالی۔ کمیٹی کے اجلاس میں سی اے آر ای سی کے تحت سرحدی پوائنٹس پر خدمات میں بہتری کے حوالہ سے چمن اور طورخم کے منصوبوں کا بھی جائزہ لیا گیا۔
ان منصوبوں سے علاقائی رابطوں میں نمایاں اضافہ ہوگا اور افغانستان اور وسطی ایشیاء کے ممالک کی تجارت میں سہولت اور اضافہ ہوگا۔ وفاقی وزیر نے ان منصوبوں کی بروقت تکمیل کو یقینی بنانے کے سلسلہ میں متعلقہ محکموں کو ہدایت کی۔ انہوں نے ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل کیلئے موثر اقدامات کی ضرورت پر زور دیا تاکہ عوام بلاتاخیر ان منصوبوں سے استفادہ کرسکیں۔