31.1 C
Islamabad
بدھ, جون 4, 2025
ہومقومی خبریںاقتصادی تعاون تنظیم کا وزارتی اجلاس، پاکستان ،ترکیہ، تاجکستان، ازبکستان، ترکمانستان اور...

اقتصادی تعاون تنظیم کا وزارتی اجلاس، پاکستان ،ترکیہ، تاجکستان، ازبکستان، ترکمانستان اور کرغزستان سے وزرا کی شرکت ، قازقستان، آذربائیجان ،افغانستان اور ایران بھی بطور مندوب شریک ہوئے

- Advertisement -

تہران۔2جون (اے پی پی):وفاقی وزیر مواصلات عبد العلیم خان نے کہا ہے کہ خطے میں معاشی نمو اور باہمی استحکام کیلئے مزید مواقع پیدا کرنے ہوں گے، ہم مشکلات کو مواقع میں تبدیل کرنے پر یقین رکھتے ہیں، پاکستان خطے میں انتہائی اہمیت کا حامل ملک ہے اور ہم بالخصوص روڈ نیٹ ورک، زمینی رابطوں اور تجارتی راہداریوں کی تشکیل کے خواہاں ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو اقتصادی تعاون تنظیم (ای سی او) کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

ای سی او کا دو روزہ وزارتی اجلاس ایران کے دارالحکومت تہران میں منعقد ہوا جس میں پاکستان سمیت ترکیہ، تاجکستان، ازبکستان، ترکمانستان اور کرغزستان سے وزراء شرکت کر رہے ہیں جبکہ قازقستان، آذربائیجان اور افغانستان کے علاوہ میزبان ملک ایران سے بھی مندوبین شامل ہیں۔ ای سی او کے اس وزارتی اجلاس میں پاکستانی وفد کی قیادت وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان نے کی جنہوں نے سوموار کے روز ای سی او اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خطے میں معاشی نمو اور باہمی استحکام کیلئے مزید مواقع پیدا کرنے ہوں گے۔

- Advertisement -

انہوں نے کہا کہ ہم مشکلات کو مواقع میں تبدیل کرنے پر یقین رکھتے ہیں، پاکستان خطے میں انتہائی اہمیت کا حامل ملک ہے اور ہم بالخصوص روڈ نیٹ ورک، زمینی رابطوں اور تجارتی راہداریوں کی تشکیل کے خواہاں ہیں۔ وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان نے مزید کہا کہ ای سی او کے رکن ممالک کے مابین تعلقات کی مضبوطی پاکستان کی ترجیح ہے، 2017ء میں اسلام آباد میں ہونے والے ای سی او اجلاس میں وژن 2025 کا تعین کیا گیا۔عبدالعلیم خان نے اپنے خطاب میں نشاندہی کی کہ پاکستان سے ریل اینڈ روڈ کوریڈورز کو ای سی او نیٹ ورک سے منسلک کیا جا رہا ہے، پاکستان میں سی پیک جیسے بڑے منصوبوں پر کام جاری ہے اور یورو-ایشین ٹرانسپورٹ لنکس اور ایشین ہائی وے ہماری ترجیحات میں شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے شمالی بارڈر خنجراب کو گوادر اور کراچی کی بندرگاہوں سے منسلک کیا ہے جبکہ ایران اور افغانستان کے لئے بھی روڈ نیٹ ورک تشکیل دیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں مواصلات کے شعبے کو ڈیجیٹلائز کیا جا رہا ہے جس کے مستقبل میں انتہائی مثبت اثرات سامنے آئیں گے۔ وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ پاکستان ای سی او کے دیگر رکن ممالک کے تجربات سے مستفید ہونے کا خواہاں ہے، اگست 2024ء سے 126ممالک کیلئے پاکستان ویزہ فری ملک ہے جبکہ اب تک بزنس کمیونٹی اور سیاحوں کو اس کیٹیگری میں 20 ہزار سے ویزی جاری ہو چکے ہیں۔

انہوں نے تہران میں ای سی او تنظیم کے اجلاس کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان ٹرانسپورٹ کوریڈور اور علاقائی رابطوں میں پیش پیش ہے جس کے تمام ممالک کی معاشی صورتحال پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان گزشتہ روز ای سی او میں شرکت کیلئے تہران پہنچے تو ان کا گرمجوشی سے استقبال کیا گیا جبکہ انہوں نے قومی لباس زیب تن کر کے اجلاس میں شرکت کی جس پر قومی پرچم کا بیج بھی آویزاں تھا۔ مزید برآں وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان کی قازقستان، ازبکستان، ایران اور ترکیہ کے وزراء سے بھی ملاقاتیں اور اجلاس ہوں گے جس میں پاکستان سے اعلیٰ سطحی وفد بھی شامل ہو گا۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=604272

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں