اسلام آباد۔9جون (اے پی پی):کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) جون 2021 میں ویکسین کی فراہمی کاہدف حاصل کرنے کیلئے 70 ملین ڈالرکے اضافی فنڈز جاری کرنے اور وزارت قومی صحت وخدمات کو طبی اورتشخیصی آلات درآمدکرنے میں سہولیات فراہم کرنے کے ضمن میں جاری کردہ تین ایس آراوز میں ترامیم کرنے کی اجازت دیدی ہے، اجلاس میں وزارت اقتصادی امورکی جانب سے گروپ 20 کے قرضہ ریلیف سہولت کی مدت جولائی تادسمبر2021 تک بڑھانے کیلئے کارروائی شروع کرنے کی درخواست کی منظوری بھی دی گئی، اجلاس میں مختلف وزارتوں اورڈویژنز کیلئے تکنیکی ضمنی گرانٹس کی منظوری دی گئی۔
کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کااجلاس بدھ کویہاں وفاقی وزیرخزانہ ومحصولات شوکت ترین کی زیرصدارت منعقد ہوا، اجلاس میں وفاقی وزیر اقتصادی امورعمرایوب خان،وزیربحری امورعلی زیدی، وزیرپاورحماداظہر، وزیرنجکاری محمدمیاں سومرو، مشیرادارہ جاتی اصلاحات ڈاکٹرعشرت حسین، معاون خصوصی قومی صحت، گورنرسٹیٹ بینک اورمختلف وزارتوں کے سیکرٹریز نے شرکت کی۔
اجلاس میں اس سال کے آخرتک کم سے کم 45 ملین اورزیادہ سے زیادہ 65 ملین افراد کو کوویڈ19 کی ویکسین دینے کاہدف حاصل کرنے کیلئے ویکسین کی خریداری کے ضمن میں 1.1 ارب ڈالرکی فراہمی کے حکومتی عزم کااعادہ کیاگیا۔ای سی سی نے 31 مئی 2021 کو اپنے اجلاس میں جون 2021 میں کوویڈ19 کی ویکسین کی خریداری کیلئے 130 ملین ڈالریا 20 ارب روپے کی فراہمی کی منظوری دی تھی تاہم این سی اوسی کی جانب سے ویکسین کی فراہمی کے اہداف بڑھانے سے اضافی 50 ملین ڈالرکی ضرورت ہوگئی ۔
ای سی سی نے جون 2021 میں ویکسین کی فراہمی کاہدف حاصل کرنے کیلئے 70 ملین ڈالرکے اضافی فنڈز جاری کرنے کی منظوری دیدی، ویکسین کی خریداری کی ذمہ داری اس وقت نیشنل ڈیزاسٹرمنیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے سپردہے۔ اجلاس میں ریونیوڈویژن کی جانب سے وزارت قومی صحت وخدمات کوکوویڈ19 سے نمٹنے میں طبی اورتشخیصی آلات درآمدکرنے میں سہولیات فراہم کرنے کے ضمن میں جاری کردہ تین ایس آراوز میں ترامیم کرنے کی اجازت دیدی گئی۔
اجلاس میں وزارت اقتصادی امورکی جانب سے گروپ 20 کے قرضہ ریلیف سہولت کی مدت جولائی تادسمبر2021 تک بڑھانے کیلئے کارروائی شروع کرنے کی درخواست کی گئی، ای سی سی نے اس کی منظوری دیدی۔ای سی سی نے رائج قواعد و ضوابط کے مطابق دوطرفہ قرضہ دینے والے ممالک اوراداروں سے ایم اویوز پردستخط کرنے کی اجازت بھی دیدی۔
اجلاس میں کم ترقیاتی علاقوں کیلئے وزیراعظم فیس واپسی سکیم پرعمل درآمدکیلئے وزار ت برائے وفاقی تعلیم وپیشہ وارانہ تربیت کیلئے 629.20 ملین روپے، وزارت برائے وفاقی تعلیم وپیشہ وارانہ تربیت کی اہم ضروریات کیلئے 378 ملین روپے، سسٹم ایپلی کیشن پراڈکٹ سافٹ وئیرلائنسزکی سالانہ مرمت فیس اورایس اے پی سافٹ وئیرلائسنس کی خریداری کے ضمن میں وزارت خزانہ کیلئے 1162.74 ملین روپے، ڈیپارٹمنٹ آف آڈیٹرجنرل آف پاکستان کے بجٹ ضروریات کے ضمن میں وزارت خزانہ کیلئے 338.63 ملین روپے،
کنٹرولرجنرل اکاونٹس کو ملازمین کیلئے وزیراعظم لواحقین پیکج کی ادائیگیوں کیلئے 350 ملین روپے، ترسیلات زرکی حوصلہ افزائی کیلئے ترغیباتی سکیم کی مارکیٹنگ اخراجات کیلئے 74.135 ملین روپے، مختلف حکومتی عمارات کی مرمت اوربحالی کے ضمن میں وزارت ہاوسنگ اینڈ ورکس کیلئے 505 ملین روپے، ملازمین سے متعلق اخراجات کے ضمن میں وزارت انسانی حقوق کیلئے 22.176 ملین روپے، سمیڈا کے مختلف اخراجات کے ضمن میں وزارت صنعت و پیداوارکیلئے 37.423 ملین روپے،
ریونیوڈویژں کے لازمی اخراجات کی ادائیگی کیلئے 82.8 ملین روپے، صوبائی حکومتوں کی طرف سے ایڈوانسز کی مدمیں وزارت خزانہ کیلئے42.9 ملین روپے، اے این ایف کے شہدا کے قرضوں اورایڈوانسز کی کلیرنس کیلئے وزارت نارکاٹکس کنٹرول کیلئے 105.490 ملین روپے، مالیاتی طورپرکمزوریونیورسٹیوں کی مالی ضروریات کوپوراکرنے کے ضمن میں وزارت وفاقی تعلیم وپیشہ وارانہ تربیت کیلئے 2 ارب روپے اور ماحولیاتی تحفظ کی ایجنسی کی ضروریات کے ضمن میں وزارت موسمیاتی تبدیلی کیلئے 12.2 ملین روپے کے تکنیکی ضمنی گرانٹس کی منظوری دی گئی۔